You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا تَسُبُّوا أَصْحَابِي! فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ أَنْفَقَ أَحَدُكُمْ مِثْلَ أُحُدٍ ذَهَبًا, مَا بَلَغَ مُدَّ أَحَدِهِمْ وَلَا نَصِيفَهُ
Abu Saeed (al-Khudri) reported the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying: Do not revile my Companions; by him in whose hand my soul is, if one of you contributed the amount of gold equivalent to Uhud, it would not amount to as much as the mudd of one of them, or half of it.
سیدنا ابوسعید ( ابوسعید خدری ) ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” میرے صحابہ کی بدگوئی مت کرو ۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! اگر تم میں سے کوئی احد پہاڑ جتنا سونا بھی خرچ کر ڈالے تو وہ ان کے ایک مد یا آدھے کو بھی نہیں پہنچ سکتا ۔ “ سیدنا ابوسعید ؓ نے کہا : ہمیں عطاردی نے حدیث بیان کی ، اس نے کہا : ہمیں ابومعاویہ نے بیان کیا اور حدیث بیان کی ۔
وضاحت: ۱؎ : اس حدیث کا شان ورود یہ ہے کہ ایک بار عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ اور خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے درمیان کچھ کہا سنی ہو گئی جس پر خالد نے عبدالرحمن کو کچھ نامناسب الفاظ کہہ دیئے، جس پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا، اس سے پتہ چلا کہ مخصوص اصحاب کے مقابلہ میں دیگر صحابہ کرام کا یہ حال ہے تو غیر صحابی کا کیا ذکر، غیر صحابی کا احد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کرنا صحابی کے ایک مُد غلہ کے برابر بھی نہیں ہو سکتا، اس سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مقام عالی کا پتہ چلتا ہے، اور یہیں سے ان بدبختوں کی بدبختی اور بدنصیبی کا اندازہ کیا جا سکتا ہے جن کے مذہب کی بنیاد صحابہ کرام کو سب وشتم کا نشانہ بنانا اور تبرا بازی کو دین سمجھنا ہے۔