You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نُسَمَّى السَّمَاسِرَةَ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ إِنَّ الشَّيْطَانَ وَالْإِثْمَ يَحْضُرَانِ الْبَيْعَ فَشُوبُوا بَيْعَكُمْ بِالصَّدَقَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ وَرِفَاعَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ رَوَاهُ مَنْصُورٌ وَالْأَعْمَشُ وَحَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ وَلَا نَعْرِفُ لِقَيْسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَيْرَ هَذَا حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقِ بْنِ سَلَمَةَ وَشَقِيقٌ هُوَ أَبُو وَائِلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ
Abu Wa'il narrated that Qais bin Abi Gharazah said: The Messenger of Allah (S) came to us, and we were what was called 'brokers,' he said: 'O people of trade! Indeed the Shaitan and sin are present in the sale, so mix your sales with charity.' He said: There are narrations on this topic from Al-Bara' bin 'Azib and Rifa'ah. [Abu 'Eisa said:] The Hadith of Qais bin Abi Gharazah (a narrator) is a Hasan Sahih Hadith. Mansur, Al-A'mash, Habib bin Abi Thabit and others reported it from Abu Wa'il, from Qais bin Abi Gharzah, from the Prophet (ﷺ). We do not know of anything from the Prophet (ﷺ) narrated by Qais other than this.
قیس بن ابی غرزہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے، ہم (اس وقت) سماسرہ ۱؎ (دلال) کہلاتے تھے، آپ نے فرمایا:اے تاجروں کی جماعت ! خریدوفروخت کے وقت شیطان اور گناہ سے سابقہ پڑہی جاتاہے، لہذا تم اپنی خریدوفرخت کو صدقہ کے ساتھ ملا لیاکرو ۲؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- قیس بن ابی غرزہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اسے منصورنے بسند اعمش عن حبیب بن أبی ثابت ، اور دیگرکئی لوگوں نے بسند أبی وائل عن قیس بن ابی غرزہ سے روایت کیا ہے۔ہم اس کے علاوہ قیس کی کوئی اورحدیث نہیں جانتے جسے انہوں نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہو، ۳- مؤلف نے بسند ابی معاویہ عن الأ عمش عن أبی وائل شقیق بن سلمۃ عن قیس بن ابی غرزہ عن النبی ﷺاسی جیسی اسی مفہوم کی حدیث روایت کی ہے، ۴-یہ حدیث صحیح ہے،۵- اس باب میں براء بن عازب اور رفاعہ سے بھی احادیث آئی ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : «سماسرہ» ، «سمسار» کی جمع ہے، یہ عجمی لفظ ہے، چونکہ عرب میں اس وقت عجم زیادہ تجارت کرتے تھے اس لیے ان کے لیے یہی لفظ رائج تھا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے «تجار» کا لفظ پسند کیا جو عربی ہے، «سمسار» اصل میں اس شخص کو کہتے ہیں جو بائع (بیچنے والے) اور مشتری (خریدار) کے درمیان دلالی کرتا ہے۔ ۲؎ : یعنی صدقہ کر کے اس کی تلافی کر لیا کرو۔