You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ دَبَّرَ غُلَامًا لَهُ فَمَاتَ وَلَمْ يَتْرُكْ مَالًا غَيْرَهُ فَبَاعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ النَّحَّامِ قَالَ جَابِرٌ عَبْدًا قِبْطِيًّا مَاتَ عَامَ الْأَوَّلِ فِي إِمَارَةِ ابْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ لَمْ يَرَوْا بِبَيْعِ الْمُدَبَّرِ بَأْسًا وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَكَرِهَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ بَيْعَ الْمُدَبَّرِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَمَالِكٍ وَالْأَوْزَاعِيِّ
Narrated Jabir: A man among the Ansar decided to free a slave of his after his death. He died but he left no wealth behind beside the slave. So the Prophet (ﷺ) sold him and Nu'aim [bin 'Abdullah] bin An-Nah-ham bought him. Jabir said: He was Coptic slave who died during the first year of the leadership of Ibn Az-Zubair. [Abu 'Eisa said:] This Hadith is Hasan Sahih and it has been reported through more than one route from Jabir bin 'Abdullah. This Hadith is acted upon according to some of the people of knowledge among the Companions of the Prophet (ﷺ) and others. They did not see any harm in the sale of Mudabbar. This is the view of Ash-Shafi'i, Ahmad and Ishaq. There are those among people of knowledge, among the Companions of the Prophet (ﷺ) and others, who disliked selling the Mudabbar. This is the view of Sufyan Ath-Thawri, Malik and Al-Awza'i.
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انصارکے ایک شخص نے ۱؎ اپنے غلام کومدبّر ۲؎ بنادیا (یعنی اس سے یہ کہہ دیا کہ تم میرے مرنے کے بعد آزا د ہو)، پھر وہ مرگیا، اور اس غلام کے علاوہ اس نے کوئی اور مال نہیں چھوڑا۔تونبی اکرمﷺنے اسے بیچ دیا ۳؎ اورنعیم بن عبداللہ بن نحام نے اُسے خریدا۔جابر کہتے ہیں: وہ ایک قبطی غلام تھا۔ عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما کی امارت کے پہلے سال وہ فوت ہوا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- یہ جابر بن عبداللہ سے اوربھی سندوں سے مروی ہے۔ ۳-صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ یہ لوگ مدبّر غلام کو بیچنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے ہیں۔ یہی شافعی، احمد اوراسحاق بن راہویہ کا بھی قول ہے،۴- اورصحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم نے مدبّرکی بیع کو مکروہ جاناہے۔یہ سفیان ثوری، مالک اور اوزاعی کا قول ہے۔
وضاحت: ۱؎ اس شخص کا نام ابومذکور انصاری تھا اور غلام کا نام یعقوب۔ ۲؎ : مدبر وہ غلام ہے جس کا مالک اس سے یہ کہہ دے کہ میرے مرنے کے بعد تو آزاد ہے۔ ۳؎ : بعض روایات میں ہے کہ وہ مقروض تھا اس لیے آپ نے اسے بیچا تاکہ اس کے ذریعہ سے اس کے قرض کی ادائیگی کر دی جائے اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مدبر غلام کو ضرورت کے وقت بیچنا جائز ہے۔