You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ مُثَنَّى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعِ الْحَيَوَانِ بِالْحَيَوَانِ نَسِيئَةً قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ سَمُرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَسَمَاعُ الْحَسَنِ مِنْ سَمُرَةَ صَحِيحٌ هَكَذَا قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ وَغَيْرُهُ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ فِي بَيْعِ الْحَيَوَانِ بِالْحَيَوَانِ نَسِيئَةً وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْكُوفَةِ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ فِي بَيْعِ الْحَيَوَانِ بِالْحَيَوَانِ نَسِيئَةً وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَإِسْحَقَ
Narrated Samurah: The Messenger of Allah (ﷺ) prohibited bartering animals on credit. He said: There are narration on this topic from Ibn 'Abbas, Jabir, Ibn 'Umar. [Abu 'Eisa said:] The Hadith of Samurah is Hasan Sahih Hadith. It is correct that Al-Hasan heard from Samurah, this is what 'Ali bin Al-Madini and others said. Regarding (the prohibition of) bartering animals on credit, this is acted upon according to most of the people of knowledge among the Companions of the Prophet (ﷺ) and others. This is the view of Sufyan Ath-Thawri and the people of Al-Kufah, and it is the view of Ahmad. Some of the people of knowledge, among the Companions of the Prophet (ﷺ) and others, permitted bartering animals for animals on credit. This is the view of Ash-Shafi'i and Ishaq.
سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺنے جانور کو جانورسے ادھار بیچنے سے منع فرمایاہے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲ - حسن کا سماع سمرہ سے صحیح ہے۔ علی بن مدینی وغیرہ نے ایساہی کہاہے،۳- اس باب میں ابن عباس ، جابر اور ابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۴- صحابہ کرام وغیرہم میں سے اکثر اہل علم کا جانور کو جانورسے ادھار بیچنے کے مسئلہ میں اسی حدیث پر عمل ہے۔ سفیان ثوری اورا ہل کوفہ کا یہی قول ہے۔ احمد بھی اسی کے قائل ہیں،۵- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم نے جانور کے جانورسے ادھار بیچنے کی اجازت دی ہے۔اوریہی شافعی ،اوراسحاق بن راہویہ کا بھی قول ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ البیوع ۱۵ (۳۳۵۶)، سنن النسائی/البیوع ۶۵ (۴۶۲۴)، سنن ابن ماجہ/التجارات ۵۶ (۲۲۷۰)، (تحفة الأشراف : ۴۵۸۳)، مسند احمد (۵/۱۲، ۲۱، ۲۲)