You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ لَيُدْخِلُ بِالسَّهْمِ الْوَاحِدِ ثَلَاثَةً الْجَنَّةَ صَانِعَهُ يَحْتَسِبُ فِي صَنْعَتِهِ الْخَيْرَ وَالرَّامِيَ بِهِ وَالْمُمِدَّ بِهِ وَقَالَ ارْمُوا وَارْكَبُوا وَلَأَنْ تَرْمُوا أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ تَرْكَبُوا كُلُّ مَا يَلْهُو بِهِ الرَّجُلُ الْمُسْلِمُ بَاطِلٌ إِلَّا رَمْيَهُ بِقَوْسِهِ وَتَأْدِيبَهُ فَرَسَهُ وَمُلَاعَبَتَهُ أَهْلَهُ فَإِنَّهُنَّ مِنْ الْحَقِّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَّامٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَزْرَقِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ كَعْبِ بْنِ مُرَّةَ وَعَمْرِو بْنِ عَبْسَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
Narrated 'Abdullah bin 'Abdur-Rahman bin Abu Husain: That the Messenger of Allah (ﷺ) said: Indeed, Allah will surely admit three into Paradise by a single arrow. Its maker who seeks good by his making it, the one who shoots it, and the one who holds arrows for him. And he said: Practice archery and practice riding, and the you should practice archery is more beloved to me than that you should ride. All idle pastimes that the Muslim man engages in are falsehood, except for his shooting of his bow, his training of his horse, and his playing with his wife, for they are from truth.
عبداللہ بن عبدالرحمن ابن ابی الحسین رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین آدمیوں کو جنت میں داخل کرے گا:تیربنانے والے کو جو بناتے وقت ثواب کی نیت رکھتاہو، تیراندازکو اورتیردینے والے کو’، آپ نے فرمایا:’ تیرانداز ی کرو اورسواری سیکھو، تمہارا تیراندازی کرنا میرے نزدیک تمہارے سواری کر نے سے زیادہ پسندیدہ ہے ، ہر وہ چیز جس سے مسلمان کھیلتاہے باطل ہے سوائے کمان سے اس کا تیر اندازی کرنا، گھوڑے کو تربیت دینا اوراپنی بیوی کے ساتھ کھیلنا ، یہ تینوں چیزیں اس کے لیے درست ہیں اس سند سے عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ،۲- اس باب میں کعب بن مرہ ، عمروبن عبسہ اورعبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔