You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الضُّبَعِيُّ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ قَال سَمِعْتُ أَبِي بِحَضْرَةِ الْعَدُوِّ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَبْوَابَ الْجَنَّةِ تَحْتَ ظِلَالِ السُّيُوفِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ رَثُّ الْهَيْئَةِ أَأَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُهُ قَالَ نَعَمْ فَرَجَعَ إِلَى أَصْحَابِهِ فَقَالَ أَقْرَأُ عَلَيْكُمْ السَّلَامَ وَكَسَرَ جَفْنَ سَيْفِهِ فَضَرَبَ بِهِ حَتَّى قُتِلَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ جَعْفَرِ بْنِ سُلَيْمَانَ الضُّبَعِيِّ وَأَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ حَبِيبٍ وَأَبُو بَكْرِ ابْنُ أَبِي مُوسَى قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ هُوَ اسْمُهُ
Narrated Abu Bakr bin Abi Musa Al-Ash'ari: I heard my father saying in the presence of the enemy: 'The Messenger of Allah (ﷺ) said: Indeed, the gates of Paradise are under the shadows of the swords.' A man among the people with ragged appearance said: 'Have you heard what you mentioned from the Messenger of Allah (ﷺ) ?' He said: 'Yes.' So he returned to his comrades and bid them Salam (farewell), broke the sheath of his sword, and began fighting with it until he was killed. [Abu 'Eisa said:] This Hadith is Sahih Gharib. We do not know it except as a narration of Ja'far bin Sulaiman [Ad-Dubai']. (One of the narrators) Abu 'Imran Al-Jawni's name is 'Abdul Malik bin Habib. As for Abu Bakr bin Abi Musa, Ahmad bin Hanbal said: That is his name.
ابوبکربن ابوموسیٰ اشعری کہتے ہیں کہ میں نے دشمنوں کی موجودگی میں اپنے باپ کو کہتے ہوے سنا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بے شک جنت کے دروازے تلواروں کی چھاؤں میں ہیں ۱؎ ، قوم میں سے ایک پراگندہ ہیئت والے شخص نے پوچھا: کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ سے اس کو بیان کرتے ہوئے سنا ہے ؟ انہوں نے کہا: ہاں ، چنانچہ وہ آدمی لوٹ کراپنے ساتھیوں کے پاس گیااوربولا: میں تم سب کو سلام کرتاہوں ، پھر اس نے اپنی تلوار کی نیام توڑدیااور اس سے لڑائی کرتارہا یہاں تک کہ وہ شہیدہوگیا۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے ، ہم اسے صرف جعفربن سلیمان ضبعی کی روایت سے جانتے ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ جہاد اور اس میں شریک ہونا جنت کی راہ پر چلنے اور اس میں داخل ہونے کا سبب ہیں۔