You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَزِيرِ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ عُرِضْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَيْشٍ وَأَنَا ابْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ فَلَمْ يَقْبَلْنِي ثُمَّ عُرِضْتُ عَلَيْهِ مِنْ قَابِلٍ فِي جَيْشٍ وَأَنَا ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ فَقَبِلَنِي قَالَ نَافِعٌ فَحَدَّثْتُ بِهَذَا الْحَدِيثِ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَقَالَ هَذَا حَدُّ مَا بَيْنَ الصَّغِيرِ وَالْكَبِيرِ ثُمَّ كَتَبَ أَنْ يُفْرَضَ لِمَنْ بَلَغَ الْخَمْسَ عَشْرَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ هَذَا حَدُّ مَا بَيْنَ الذُّرِّيَّةِ وَالْمُقَاتِلَةِ وَلَمْ يَذْكُرْ أَنَّهُ كَتَبَ أَنْ يُفْرَضَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ إِسْحَقَ بْنِ يُوسُفَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ
Narrated Nafi: That Ibn 'Umar said: I was reviewed before army, and I was fourteen years old, but he did not accept me. Then I was reviewed before him later in army while I was fifteen years old, and he accepted me. Nafi said: I narrated this Hadith to 'Umar bin 'Abdul-'Aziz and he said: 'This is the limit that distinguishes between youth and manhood.' The he wrote to give salaries to whoever reached fifteen years of age.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: ایک لشکرمیں مجھے رسول اللہ ﷺ کے سامنے پیش کیا گیا ، میں چودہ سال کا تھا، تو آپ نے مجھے (جہادمیں لڑنے کے لیے) قبول نہیں کیا ، پھر مجھے آپ کے سامنے آئندہ سال ایک لشکرمیں پیش کیا گیا اور میں پندرہ سال کا تھا، توآپ نے مجھے (لشکرمیں) قبول کرلیا ، نافع کہتے ہیں کہ میں نے اس حدیث کو عمربن عبدالعزیز سے بیان کیا تو انہوں نے کہا: چھوٹے اوربڑے کے درمیان یہی حدہے ، پھر انہوں نے فرمان جاری کیا کہ جو پندرہ سال کا ہوجائے اسے مال غنیمت سے حصہ دیاجائے ۱؎ ۔ اس سندسے عمرسے اسی جیسی اسی معنی کی حدیث مروی ہے اور اس میں ہے کہ عمربن عبدالعزیزنے کہا: یہ چھوٹے اورلڑنے والے کے درمیان حدہے ، انہوں نے یہ نہیں بیان کیا کہ عمربن عبدالعزیزنے مال غنیمت میں سے حصہ متعین کرنے کا فرمان جاری کیا۔امام ترمذی کہتے ہیں: اسحاق بن یوسف کی حدیث جوسفیان ثوری کی روایت سے آئی ہے ، وہ حسن صحیح غریب ہے۔
وضاحت: ۱؎ : لڑکا یا لڑکی کی عمر سن ہجری سے جب پندرہ سال کی ہو جائے تو وہ بلوغت کی حد کو پہنچ جاتا ہے، اسی طرح سے زیر ناف بال نکل آنا اور احتلام کا ہونا بھی بلوغت کی علامات میں سے ہے، اور لڑکی کو حیض آ جائے تو یہ بھی بلوغت کی نشانی ہے۔