You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مَنْصُورٍ قَال سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ يَقُولُ كَانَ لِابْنِ عَبَّاسٍ غِلْمَةٌ ثَلَاثَةٌ حَجَّامُونَ فَكَانَ اثْنَانِ مِنْهُمْ يُغِلَّانِ عَلَيْهِ وَعَلَى أَهْلِهِ وَوَاحِدٌ يَحْجُمُهُ وَيَحْجُمُ أَهْلَهُ قَالَ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِعْمَ الْعَبْدُ الْحَجَّامُ يُذْهِبُ الدَّمَ وَيُخِفُّ الصُّلْبَ وَيَجْلُو عَنْ الْبَصَرِ وَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ عُرِجَ بِهِ مَا مَرَّ عَلَى مَلَإٍ مِنْ الْمَلَائِكَةِ إِلَّا قَالُوا عَلَيْكَ بِالْحِجَامَةِ وَقَالَ إِنَّ خَيْرَ مَا تَحْتَجِمُونَ فِيهِ يَوْمَ سَبْعَ عَشْرَةَ وَيَوْمَ تِسْعَ عَشْرَةَ وَيَوْمَ إِحْدَى وَعِشْرِينَ وَقَالَ إِنَّ خَيْرَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ السَّعُوطُ وَاللَّدُودُ وَالْحِجَامَةُ وَالْمَشِيُّ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَدَّهُ الْعَبَّاسُ وَأَصْحَابُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَدَّنِي فَكُلُّهُمْ أَمْسَكُوا فَقَالَ لَا يَبْقَى أَحَدٌ مِمَّنْ فِي الْبَيْتِ إِلَّا لُدَّ غَيْرَ عَمِّهِ الْعَبَّاسِ قَالَ عَبْدٌ قَالَ النَّضْرُ اللَّدُودُ الْوَجُورُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ
Abbad bin Mansur narrated from 'Ikrimah who said: Ibn 'Abbas had three boys who were cuppers. He would use the proceeds from two of them for himself and his family, and one of them would cup him and his family. He said: Ibn 'Abbas said: 'The Prophet (S.A.W) said: 'How excellent is the slave who cups, letting the blood, relieving the back, and clearing the vision. And he said: Indeed the best for you to cup on are the seventeenth, the nineteenth, and the twenty-first. And he said: Indeed the best of what you treat is As-Sa'ut, Al-Ladud, cupping and laxatives. And indeed, The Messenger of Allah (S.A.W) was given medicine by Al-Abbas and his companions. So the The Messenger of Allah (S.A.W) said: Who gave me this medicine? All of them were silent, so he said that there shall not remain anyone in the house but he should be treated with Ladud except for his uncle Al-Abbas.' An-Nadr said: Al-Ladud is Al-Wajur.
عکرمہ کہتے ہیں: ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس پچھنالگانے والے تین غلام تھے ، ان میں سے دو ابن عباس اور ان کے اہل وعیال کے لیے غلہ حاصل کرتے تھے اورایک غلام ان کواوران کے اہل وعیال کو پچھنالگاتاتھا ، ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: پچھنا لگانے والاغلام کیا ہی اچھاہے ، وہ (فاسد) خون کودور کرتاہے، پیٹھ کو ہلکا کرتاہے ، اورآنکھ کوصاف کرتاہے ۔ آپﷺ معراج میں فرشتوں کی جس جماعت کے پاس سے گزرے انہوں نے یہ ضرورکہا کہ تم پچھنا ضرورلگواؤ، آپ نے فرمایا: تمہارے پچھنالگوانے کا سب سے بہتر دن مہینہ کی سترہویں، انیسویں اوراکیسو یں تاریخ ہے، آپﷺنے مزید فرمایا: سب سے بہتر علاج جسے تم اپناؤ وہ ناک میں ڈالنے کی دوا، منہ کے ایک طرف سے ڈالی جانے والی دوا، پچھنا اوردست آوردواہے، رسول اللہﷺ کے منہ میں عباس اورصحابہ کرام نے دواڈالی ، رسول اللہﷺ نے پوچھا: میرے منہ میں کس نے دواڈالی ہے ؟ تمام لوگ خاموش رہے تو آپ نے فرمایا: گھر میں جوبھی ہو اس کے منہ میں دواڈالی جائے، سوائے آپ کے چچاعباس کے ۔راوی عبدکہتے ہیں: نضرنے کہا: لدودسے مراد وجورہے (حلق میں ڈالنے کی ایک دوا) ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب ہے ، ہم اسے صرف عباد منصور ہی کی روایت سے جانتے ہیں۔ ۲-اس باب میں عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الطب ۲۰ (۳۴۷۸) (تحفة الأشراف : ۶۱۳۸)