You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَال سَمِعْتُ النُّعْمَانَ بْنَ رَاشِدٍ يُحَدِّثُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ خَبَّابِ بْنِ الْأَرَتِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةً فَأَطَالَهَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّيْتَ صَلَاةً لَمْ تَكُنْ تُصَلِّيهَا قَالَ أَجَلْ إِنَّهَا صَلَاةُ رَغْبَةٍ وَرَهْبَةٍ إِنِّي سَأَلْتُ اللَّهَ فِيهَا ثَلَاثًا فَأَعْطَانِي اثْنَتَيْنِ وَمَنَعَنِي وَاحِدَةً سَأَلْتُهُ أَنْ لَا يُهْلِكَ أُمَّتِي بِسَنَةٍ فَأَعْطَانِيهَا وَسَأَلْتُهُ أَنْ لَا يُسَلِّطَ عَلَيْهِمْ عَدُوًّا مِنْ غَيْرِهِمْ فَأَعْطَانِيهَا وَسَأَلْتُهُ أَنْ لَا يُذِيقَ بَعْضَهُمْ بَأْسَ بَعْضٍ فَمَنَعَنِيهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَفِي الْبَاب عَنْ سَعْدٍ وَابْنِ عُمَرَ
Abdullah bin Khabbab bin Al-Aratt narrated from his father: The Messenger of Allah (s.a.w) performed Salat, making it long. They said: 'O Messenger of Allah! You have performed Salat (in a manner) which you do not ordinarily perform it.' He said: 'Yes, It was a prayer of hope and fear. In it I asked Allah for three things. He granted me two, and withheld one from me. I asked him that my Ummah not be destroyed by drought. He granted that. I asked him that they not be overcome by enemies from other then them. He granted that. And I asked him that some of them not suffer from the harm of others, and He withheld that. '
خباب بن ارت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی اکرمﷺ نے ایک بار کافی لمبی صلاۃ پڑھی، صحابہ نے عرض کیا : اللہ کے رسول! آپ نے ایسی صلاۃ پڑھی ہے کہ اس سے پہلے ایسی صلاۃ نہیں پڑھی تھی ، آ پ نے فرمایا: ہاں، یہ امید و خوف کی صلاۃتھی، میں نے اس میں اللہ تعالیٰ سے تین دعائیں مانگی ہیں، جن میں سے اللہ تعالیٰ نے دوکوقبول کرلیا اورایک کو نہیں قبول کیا، میں نے پہلی دعا یہ مانگی کہ میری امت کو عام قحط میں ہلاک نہ کرے ، اللہ نے میری یہ دعا قبول کرلی ، میں نے دوسری دعا یہ کی کہ ان پرغیروں میں سے کسی دشمن کو نہ مسلط کرے ، اللہ نے میری یہ دعا بھی قبول کرلی ، میں نے تیسری دعا یہ مانگی کہ ان میں آپس میں ایک کودوسرے کی لڑائی کا مزہ نہ چکھاتو اللہ تعالیٰ نے میری یہ دعا قبول نہیں فرمائی ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے، ۲- اس باب میں سعد اور ابن عمر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی میری دو دعائیں میری امت کے حق میں مقبول ہوئیں، اور تیسری دعا مقبول نہیں ہوئی، گویا یہ امت ہمیشہ اپنے لوگوں کے پھیلائے ہوئے فتنہ و فساد سے دوچار رہے گی، اور اس امت کے لوگ خود آپس میں ایک دوسرے کو ہلاک، اور قتل کریں گے، اور حدیث کا مقصد یہ ہے کہ امت کے لوگ اپنے آپ کو اس کا مستحق نہ بنا لیں۔