You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى الْقَزَّازُ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ الْقُرَشِيُّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا صَلَاةَ الْعَصْرِ بِنَهَارٍ ثُمَّ قَامَ خَطِيبًا فَلَمْ يَدَعْ شَيْئًا يَكُونُ إِلَى قِيَامِ السَّاعَةِ إِلَّا أَخْبَرَنَا بِهِ حَفِظَهُ مَنْ حَفِظَهُ وَنَسِيَهُ مَنْ نَسِيَهُ وَكَانَ فِيمَا قَالَ إِنَّ الدُّنْيَا حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ وَإِنَّ اللَّهَ مُسْتَخْلِفُكُمْ فِيهَا فَنَاظِرٌ كَيْفَ تَعْمَلُونَ أَلَا فَاتَّقُوا الدُّنْيَا وَاتَّقُوا النِّسَاءَ وَكَانَ فِيمَا قَالَ أَلَا لَا يَمْنَعَنَّ رَجُلًا هَيْبَةُ النَّاسِ أَنْ يَقُولَ بِحَقٍّ إِذَا عَلِمَهُ قَالَ فَبَكَى أَبُو سَعِيدٍ فَقَالَ قَدْ وَاللَّهِ رَأَيْنَا أَشْيَاءَ فَهِبْنَا فَكَانَ فِيمَا قَالَ أَلَا إِنَّهُ يُنْصَبُ لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِقَدْرِ غَدْرَتِهِ وَلَا غَدْرَةَ أَعْظَمُ مِنْ غَدْرَةِ إِمَامِ عَامَّةٍ يُرْكَزُ لِوَاؤُهُ عِنْدَ اسْتِهِ فَكَانَ فِيمَا حَفِظْنَا يَوْمَئِذٍ أَلَا إِنَّ بَنِي آدَمَ خُلِقُوا عَلَى طَبَقَاتٍ شَتَّى فَمِنْهُمْ مَنْ يُولَدُ مُؤْمِنًا وَيَحْيَا مُؤْمِنًا وَيَمُوتُ مُؤْمِنًا وَمِنْهُمْ مَنْ يُولَدُ كَافِرًا وَيَحْيَا كَافِرًا وَيَمُوتُ كَافِرًا وَمِنْهُمْ مَنْ يُولَدُ مُؤْمِنًا وَيَحْيَا مُؤْمِنًا وَيَمُوتُ كَافِرًا وَمِنْهُمْ مَنْ يُولَدُ كَافِرًا وَيَحْيَا كَافِرًا وَيَمُوتُ مُؤْمِنًا أَلَا وَإِنَّ مِنْهُمْ الْبَطِيءَ الْغَضَبِ سَرِيعَ الْفَيْءِ وَمِنْهُمْ سَرِيعُ الْغَضَبِ سَرِيعُ الْفَيْءِ فَتِلْكَ بِتِلْكَ أَلَا وَإِنَّ مِنْهُمْ سَرِيعَ الْغَضَبِ بَطِيءَ الْفَيْءِ أَلَا وَخَيْرُهُمْ بَطِيءُ الْغَضَبِ سَرِيعُ الْفَيْءِ أَلَا وَشَرُّهُمْ سَرِيعُ الْغَضَبِ بَطِيءُ الْفَيْءِ أَلَا وَإِنَّ مِنْهُمْ حَسَنَ الْقَضَاءِ حَسَنَ الطَّلَبِ وَمِنْهُمْ سَيِّئُ الْقَضَاءِ حَسَنُ الطَّلَبِ وَمِنْهُمْ حَسَنُ الْقَضَاءِ سَيِّئُ الطَّلَبِ فَتِلْكَ بِتِلْكَ أَلَا وَإِنَّ مِنْهُمْ السَّيِّئَ الْقَضَاءِ السَّيِّئَ الطَّلَبِ أَلَا وَخَيْرُهُمْ الْحَسَنُ الْقَضَاءِ الْحَسَنُ الطَّلَبِ أَلَا وَشَرُّهُمْ سَيِّئُ الْقَضَاءِ سَيِّئُ الطَّلَبِ أَلَا وَإِنَّ الْغَضَبَ جَمْرَةٌ فِي قَلْبِ ابْنِ آدَمَ أَمَا رَأَيْتُمْ إِلَى حُمْرَةِ عَيْنَيْهِ وَانْتِفَاخِ أَوْدَاجِهِ فَمَنْ أَحَسَّ بِشَيْءٍ مِنْ ذَلِكَ فَلْيَلْصَقْ بِالْأَرْضِ قَالَ وَجَعَلْنَا نَلْتَفِتُ إِلَى الشَّمْسِ هَلْ بَقِيَ مِنْهَا شَيْءٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ الدُّنْيَا فِيمَا مَضَى مِنْهَا إِلَّا كَمَا بَقِيَ مِنْ يَوْمِكُمْ هَذَا فِيمَا مَضَى مِنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ حُذَيْفَةَ وَأَبِي مَرْيَمَ وَأَبِي زَيْدِ بْنِ أَخْطَبَ وَالْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ وَذَكَرُوا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَهُمْ بِمَا هُوَ كَائِنٌ إِلَى أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
Abu Sa'eed Al-Khudri said: One day, the Messenger of Allah(s.a.w) led us in Salat Al-Asr while it was still daytime. Then he stood to give us a Khutbah. He did not leave anything that would happen until the Hour of Judgement except that he informed us about it. Whoever remembered it remembered it, and whoever forgot it forgot it. Among what he said was: 'Indeed the world is green and sweet, and indeed Allah has left you to remain to see how you behave. So beware of the world, and beware of the women.' And among what he said was: 'The awe(status) of people should not prevent a man from saying the truth when he knows it. 'He(one of the narrators) said: Abu Sa'eed wept, then he said: 'By Allah! We have seen things and we feared. ' And among what he said in it, was : 'Indeed, for every treacherous person there shall be a banner erected on The Day Of Resurrection in proportion to his treachery. And there is no treachery greater than the treachery of a leader to the masses' whose banner shall be positioned at his buttocks.' And among what we remember from that day is: 'Behold! Indeed the children of Adam were created in various classes. Among them is he who was born a believer, lives as a believer, and dies a believer. Among them, is he who was born a disbeliever, lives as a disbeliever, and dies a disbeliever. Among them, is he who was born a believer, lives as a believer, and dies a disbeliever. Among them, is he who was born a disbeliever, lives as a disbeliever, and dies a believer. Behold! Among them is the slow to get angry, the quick to calm. Among them is the quick anger and the quick to calm, so this is with that. Behold! Among them is the quick get angry and the slow to calm, and indeed the best of them is the slow to get angry and the quick to calm, and the worst of them is the quick get angry and the slow to calm. Behold! Among them is he who pays back well and collects well. Among them is he who is bad with paying back and good when collecting. Among them is he who pays back well and is bad with collecting, so this is with that. Behold! Among them is he who is bad with paying back and bad with collecting. Indeed the best of them is the one who is good in paying back and good in collecting. And the worst of them is the one who is bad with paying back and bad with collecting. Behold! Anger is an ember in the heart of the son of Adam, as you see it in the redness of his eyes and the bulge of his jugular veins. So whoever senses something from that, then let him cling to the ground. ' He said: So we began turning towards the sun to see if anything of it remained(meaning whether it has set or not). So the Messenger of Allah(s.a.w) said: 'Behold! The world, in relation to what has passed of it, shall not remain except as what remains of this day of yours, in relation to what has passed of it. '
ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ایک دن رسول اللہﷺنے ہمیں عصرکچھ پہلے پڑھائی پھر خطبہ دینے کھڑے ہوئے ، اورآپ نے قیامت تک ہونے والی تمام چیزوں کے بارے میں ہمیں خبر دی ، یادرکھنے والوں نے اسے یادرکھا اوربھولنے والے بھول گئے ، آپ نے جوباتیں بیان فرمائیں اس میں سے ایک بات یہ بھی تھی: دنیا میٹھی اور سرسبزہے ، اللہ تعالیٰ تمہیں اس میں خلیفہ بنائے گا ۱؎ ، پھر دیکھے گاکہ تم کیسا عمل کرتے ہو؟ خبردار!دنیاسے اورعورتوں سے بچ کے رہو ۲؎ ، آپ نے یہ بھی فرمایا: خبردار! حق جان لینے کے بعد کسی آدمی کو لوگوں کا خوف اسے بیان کرنے سے نہ روک دے ، ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے روتے ہوئے کہا:اللہ کی قسم ! ہم نے بہت ساری چیزیں دیکھی ہیں اور( بیان کرنے سے) ڈرگئے آپ نے یہ بھی بیان فرمایا: خبردار! قیامت کے دن ہر عہد توڑنے والے کے لیے اس کے عہد توڑنے کے مطابق ایک جھنڈا ہو گا اور امام عام کے عہد توڑنے سے بڑھ کر کوئی عہد توڑنا نہیں ، اس عہد کے توڑنے والے کا جھنڈااس کے سرین کے پاس نصب کیاجائے گا، اس دن کی جو باتیں ہمیں یاد رہیں ان میں سے ایک یہ بھی تھی : جان لو! انسان مختلف درجہ کے پیداکیے گئے ہیں کچھ لوگ پیدائشی مومن ہوتے ہیں، مومن بن کر زندگی گزارتے ہیں اورایمان کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوتے ہیں، کچھ لوگ کافرپیداہوتے ہیں، کافربن کرزندگی گزارتے ہیں اورکفر کی حالت میں مرتے ہیں، کچھ لوگ مومن پیداہوتے ہیں، مومن بن کر زندگی گزارتے ہیں اورکفرکی حالت میں ان کی موت آتی ہے ، کچھ لو گ کافرپیداہو تے ہیں، کافربن کرزندہ رہتے ہیں، اورایمان کی حالت میں ان کی موت آتی ہے ، کچھ لوگوں کو غصہ دیرسے آتا ہے اورجلد ٹھنڈاہوجاتا ہے، کچھ لوگوں کوغصہ جلدآتا ہے اوردیر سے ٹھنڈاہوتا ہے، یہ دونوں برابرہیں، جان لو! کچھ لوگ ایسے ہیں جنہیں جلدغصہ آتا ہے اوردیرسے ٹھنڈاہوتا ہے، جان لو! ان میں سب سے بہتروہ ہیں جودیرسے غصہ ہوتے ہیں اورجلد ٹھنڈے ہوجاتے ہیں، اورسب سے برے وہ ہیں جو جلد غصہ ہوتے ہیں اوردیر سے ٹھنڈے ہوتے ہیں، جان لو! کچھ لوگ اچھے ڈھنگ سے قرض اداکرتے ہیں اوراچھے ڈھنگ سے قرض وصول کرتے ہیں، کچھ لوگ بدسلوکی سے قرض اداکرتے ہیں، اوربدسلوکی سے وصول کرتے ہیں، جان لو! ان میں سب سے اچھاوہ ہے جو اچھے ڈھنگ سے قرض اداکرتاہے اوراچھے ڈھنگ سے وصول کرتا ہے ، اورسب سے براوہ ہے جوبرے ڈھنگ سے اداکرتا ہے ، اوربدسلوکی سے وصول کرتاہے ، جان لو! غصہ انسان کے دل میں ایک چنگاری ہے کیا تم غصہ ہو نے والے کی آنکھوں کی سرخی اوراس کی گردن کی رگوں کو پھولتے ہوئے نہیں دیکھتے ہو؟ لہذا جس شخص کو غصہ کا احساس ہو وہ زمین سے چپک جائے ، ابوسعیدخدری کہتے ہیں: ہم لوگ سورج کی طرف مڑکر دیکھنے لگے کہ کیا ابھی ڈوبنے میں کچھ باقی ہے؟رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جان لو! دنیاکے گزرے ہوئے حصہ کی بہ نسبت اب جو حصہ باقی ہے وہ اتناہی ہے جتنا حصہ آج کا تمہارے گزرے ہوئے دن کی بہ نسبت باقی ہے ۳؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں حذیفہ ، ابومریم ، ابوزیدبن اخطب اورمغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ان لوگوں نے بیان کیاکہ نبی اکرمﷺ نے ان سے قیامت تک ہونے والی چیزوں کو بیان فرمایا ۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی تم کو پچھلی قوموں کا وارث و نائب بنائے گا، یہ نہیں کہ انسان اللہ کا خلفیہ و نائب ہے یہ غلط بات ہے، بلکہ اللہ خود انسان کا خلیفہ ہے جیسا کہ خضر کی دعا میں ہے «والخلیفۃ بعد» ۔