You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي الْهُذَيْلِ يَقُولُ كَانَ نَاسٌ مِنْ رَبِيعَةَ عِنْدَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ بَكْرِ بْنِ وَائِلٍ لَتَنْتَهِيَنَّ قُرَيْشٌ أَوْ لَيَجْعَلَنَّ اللَّهُ هَذَا الْأَمْرَ فِي جُمْهُورٍ مِنْ الْعَرَبِ غَيْرِهِمْ فَقَالَ عَمْرُو بْنُ الْعَاصِ كَذَبْتَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قُرَيْشٌ وُلَاةُ النَّاسِ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ
Abdullah bin Abi Al-Hudhail said: There were some people from(the tribe of) Rabiah with 'Amr bin Al-'As, so a man from(the tribe of) Bakr bin Wa'il said: Either the Quraish will stop, or Allah will place this matter among the masses of the Arabs other than them.' So 'Amr bin Al-'As said: 'You have lied, I heard the Messenger of Allah(s.a.w) saying: The Quraish are the leaders of the people, in the good and the bad, until the Day of Judgement.
عبداللہ بن ابی ہذیل کہتے ہیں: قبیلہ ربیعہ کے کچھ لوگ عمروبن عاص رضی اللہ عنہ کے پاس تھے ،قبیلہء بکربن وائل کے ایک آدمی نے کہا: قریش باز رہیں ۱؎ ، ورنہ اللہ تعالیٰ خلافت کو ان کے علاوہ جمہور عرب میں کردے گا، عمروبن عاص رضی اللہ عنہ نے کہا: تم جھوٹ اور غلط کہہ رہے ہو، میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے : قریش قیامت تک خیر(اسلام) وشر(جاہلیت)میں لوگوں کے حاکم ہیں ۲؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے،۲- اس باب میں ابن مسعود، ابن عمراورجابر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی فسق و فجور سے قریش باز رہیں۔ ۲؎ : یعنی زمانہ جاہلیت اور اسلام دونوں میں قریش حاکم و خلیفہ ہیں، اور قیامت تک خلافت انہیں میں باقی رہنی چاہیئے، یہ الگ بات ہے کہ مسلمانوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ حکم نہیں مانا، جیسے دوسرے فرمان رسول کو نہیں مان رہے ہیں۔