You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَوِّي صُفُوفَنَا فَخَرَجَ يَوْمًا فَرَأَى رَجُلًا خَارِجًا صَدْرُهُ عَنْ الْقَوْمِ فَقَالَ لَتُسَوُّنَّ صُفُوفَكُمْ أَوْ لَيُخَالِفَنَّ اللَّهُ بَيْنَ وُجُوهِكُمْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ وَالْبَرَاءِ وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَأَنَسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مِنْ تَمَامِ الصَّلَاةِ إِقَامَةُ الصَّفِّ وَرُوِيَ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يُوَكِّلُ رِجَالًا بِإِقَامَةِ الصُّفُوفِ فَلَا يُكَبِّرُ حَتَّى يُخْبَرَ أَنَّ الصُّفُوفَ قَدْ اسْتَوَتْ وَرُوِيَ عَنْ عَلِيٍّ وَعُثْمَانَ أَنَّهُمَا كَانَا يَتَعَاهَدَانِ ذَلِكَ وَيَقُولَانِ اسْتَوُوا وَكَانَ عَلِيٌّ يَقُولُ تَقَدَّمْ يَا فُلَانُ تَأَخَّرْ يَا فُلَانُ
An-Nu'man bin Bashir said: Allah's Messenger would straighten our lines. One day he came out and saw a man whose chest was protruding from the people, so he said: 'You must straighten your lines, or Allah will cause disagreement to occur among your faces.
نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: رسول اللہﷺ ہماری صفیں سیدھی کرتے تھے۔چنانچہ ایک دن آپ نکلے تو دیکھاکہ ایک شخص کاسینہ لوگوں سے آگے نکلاہواہے،آپ نے فرمایا: تم اپنی صفیں سیدھی رکھو ۱؎ اورنہ اللہ تمہارے درمیان اختلاف پیدافرمادے گا ۲؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں جابر بن سمرہ ، براء ، جابر بن عبداللہ ، انس ، ابوہریرہ اور عائشہ رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۳- نبی اکرمﷺ سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ نے فرمایا:صفیں سیدھی کرنا صلاۃ کی تکمیل ہے،۴- عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ صفیں سیدھی کرنے کاکام کچھ لوگوں کے سپردکردیتے تھے توموذن اس وقت تک اقامت نہیں کہتا جب تک اسے یہ نہ بتادیاجاتا کہ صفیں سیدھی ہوچکی ہیں، ۵- علی اور عثمان رضی اللہ عنہما سیبھی مروی ہے کہ یہ دونوں بھی اس کی پابندی کرتے تھے اور کہتے تھے: استووا (صف میں سیدھے ہوجاؤ)اور علی رضی اللہ عنہ کہتے تھے: فلاں ! آگے بڑھو، فلاں ! پیچھے ہٹو۔
وضاحت: ۱؎ : ” صفیں سیدھی رکھو “ کا مطلب یہ ہے صف میں ایک مصلی کا کندھا دوسرے مصلی کے کندھے سے اور اس کا پیر دوسرے کے پیر سے ملا ہونا چاہیئے۔ ۲؎ : لفظی ترجمہ ” تمہارے چہروں کے درمیان اختلاف پیدا کر دے گا “ ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ تمہارے درمیان پھوٹ ڈال دے گا، تمہاری وحدت پارہ پارہ ہو جائے گی اور تمہاری شان و شوکت ختم ہو جائے گی، یا اس کا مطلب یہ ہے کہ تمہارے چہروں کو گُدّی کی طرف پھیر کر انہیں بگاڑ دے گا۔