You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عُبَادَةُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ خَبَّابٍ عَنْ سَعِيدٍ الطَّائِيِّ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ أَنَّهُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو كَبْشَةَ الْأَنَّمَارِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ ثَلَاثَةٌ أُقْسِمُ عَلَيْهِنَّ وَأُحَدِّثُكُمْ حَدِيثًا فَاحْفَظُوهُ قَالَ مَا نَقَصَ مَالُ عَبْدٍ مِنْ صَدَقَةٍ وَلَا ظُلِمَ عَبْدٌ مَظْلَمَةً فَصَبَرَ عَلَيْهَا إِلَّا زَادَهُ اللَّهُ عِزًّا وَلَا فَتَحَ عَبْدٌ بَابَ مَسْأَلَةٍ إِلَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ بَابَ فَقْرٍ أَوْ كَلِمَةً نَحْوَهَا وَأُحَدِّثُكُمْ حَدِيثًا فَاحْفَظُوهُ قَالَ إِنَّمَا الدُّنْيَا لِأَرْبَعَةِ نَفَرٍ عَبْدٍ رَزَقَهُ اللَّهُ مَالًا وَعِلْمًا فَهُوَ يَتَّقِي فِيهِ رَبَّهُ وَيَصِلُ فِيهِ رَحِمَهُ وَيَعْلَمُ لِلَّهِ فِيهِ حَقًّا فَهَذَا بِأَفْضَلِ الْمَنَازِلِ وَعَبْدٍ رَزَقَهُ اللَّهُ عِلْمًا وَلَمْ يَرْزُقْهُ مَالًا فَهُوَ صَادِقُ النِّيَّةِ يَقُولُ لَوْ أَنَّ لِي مَالًا لَعَمِلْتُ بِعَمَلِ فُلَانٍ فَهُوَ بِنِيَّتِهِ فَأَجْرُهُمَا سَوَاءٌ وَعَبْدٍ رَزَقَهُ اللَّهُ مَالًا وَلَمْ يَرْزُقْهُ عِلْمًا فَهُوَ يَخْبِطُ فِي مَالِهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ لَا يَتَّقِي فِيهِ رَبَّهُ وَلَا يَصِلُ فِيهِ رَحِمَهُ وَلَا يَعْلَمُ لِلَّهِ فِيهِ حَقًّا فَهَذَا بِأَخْبَثِ الْمَنَازِلِ وَعَبْدٍ لَمْ يَرْزُقْهُ اللَّهُ مَالًا وَلَا عِلْمًا فَهُوَ يَقُولُ لَوْ أَنَّ لِي مَالًا لَعَمِلْتُ فِيهِ بِعَمَلِ فُلَانٍ فَهُوَ بِنِيَّتِهِ فَوِزْرُهُمَا سَوَاءٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
Abu Kabshah Al-Anmari narrated that the Messenger of Allah (s.a.w) said: There are three things for which I swear and narrate to you about, so remember it. He said: The wealth of a slave (of Allah) shall not be decreased by charity, no slave (of Allah) suffers injustice and is patient with it except that Allah adds to his honor; no slave (of Allah) opens up a door to begging except that Allah opens a door for him to poverty - or a statement similar- And I shall narrate to you a narration, so remember it. He said: The world is only for four persons: A slave whom Allah provides with wealth and knowledge, so he has Taqwa of his Lord with it, nurtures the ties of kinship with it, and he knows that Allah has a right in it. So this is the most virtuous rank. And a slave whom Allah provides with knowledge, but He does not provide with wealth. So he has a truthful intent, saying: 'If I had wealth, then I would do the deeds of so-and-so with it.' He has his intention, so their rewards are the same. And a slave whom Allah provides with wealth, but He does not provide him with knowledge. [So he] spends his wealth rashly without knowledge, nor having Taqwa of his Lord, nor nurturing the ties of kinship, and he does not know that Allah has a right in it. So this is the most despicable rank. And a slave whom Allah does not provide with wealth nor knowledge, so he says: 'If I had wealth, then I would do the deeds of so-and-so with it.' He has his intention, so their sin is the same.
ابوکبشہ انماری رضی اللہ عنہ کابیان ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :میں تین باتوں پر قسم کھاتاہوں اور میں تم لوگوں سے ایک بات بیان کررہاہوں جسے یاد رکھو، کسی بندے کے مال میں صدقہ دینے سے کوئی کمی نہیں آتی (یہ پہلی بات ہے)، اور کسی بندے پر کسی قسم کا ظلم ہو اور اس پر وہ صبر کرے تو اللہ اس کی عزت کو بڑھا دیتاہے(دوسری بات ہے)، اور اگر کوئی شخص پہنے کے لیے سوال کا دروازہ کھولتا ہے تو اللہ اس کے لیے فقرومحتاجی کا دروازہ کھول دیتاہے۔ (یا اسی کے ہم معنی آپ نے کوئی اور کلمہ کہا) (یہ تیسری بات ہے) اور تم لوگوں سے ایک اور بات بیان کررہاہوں اسے بھی اچھی طرح یاد رکھو: یہ دنیا چار قسم کے لوگوں کے لیے ہے: ایک بندہ وہ ہے جسے اللہ تبارک وتعالیٰ نے مال اورعلم کی دولت دی ،وہ اپنے رب سے اس مال کے کمانے اور خرچ کرنے میں ڈرتاہے اور اس مال کے ذریعے صلہ رحمی کرتاہے ۱؎ اور اس میں سے اللہ کے حقوق کی ادائیگی کا بھی خیال رکھتاہے ۲؎ ایسے بندے کا درجہ سب درجوں سے بہترہے۔اور ایک وہ بندہ ہے جسے اللہ نے علم دیا، لیکن مال ودولت سے اسے محروم رکھا پھربھی اس کی نیت سچی ہے اور وہ کہتاہے کہ کاش میرے پاس بھی مال ہوتا تو میں اس شخص کی طرح عمل کرتا لہذااسے اس کی سچی نیت کی وجہ سے پہلے شخص کی طرح اجر برابر ملے گا، اور ایک وہ بندہ ہے جسے اللہ نے مال ودولت سے نوازالیکن اسیعلم سے محروم رکھا وہ اپنے مال میں غلط روش اختیارکرتا ہے ، اس مال کے کمانے اور خرچ کرنے میں اپنے رب سے نہیں ڈرتا ہے، نہ ہی صلہ رحمی کرتاہے اور نہ ہی اس مال میں اللہ کے حق کا خیال رکھتاہے تو ایسے شخص کا درجہ سب درجوں سے بدتر ہے ، اور ایک وہ بندہ ہے جسے اللہ نے مال ودولت اور علم دونوں سے محروم رکھا ، وہ کہتاہے کاش میرے پاس مال ہوتا تو فلاں کی طرح میں بھی عمل کرتا (یعنی: برے کاموں میں مال خرچ کرتا) تو اس کی نیت کا وبال اسے ملے گا اور دونوں کا عذاب اور بارگناہ برابر ہوگا۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی اسے اپنے رشتہ داروں میں خرچ کرتا ہے اور اعزہ و اقرباء کا خاص خیال رکھتا ہے۔ ۲؎ : یعنی فریضہ زکاۃ کی ادائیگی کرتا ہے اللہ کے دیے ہوئے مال میں سے جو کچھ اس پر واجب ہوتا ہے خرچ کرتا ہے اور اس میں سے عام صدقات و خیرات بھی کرتا ہے۔