You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَعْمَشِ قَال سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْبَدْرِيِّ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَحْمِلُهُ فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ أُبْدِعَ بِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ائْتِ فُلَانًا فَأَتَاهُ فَحَمَلَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ دَلَّ عَلَى خَيْرٍ فَلَهُ مِثْلُ أَجْرِ فَاعِلِهِ أَوْ قَالَ عَامِلِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو عَمْرٍو الشَّيْبَانِيُّ اسْمُهُ سَعْدُ بْنُ إِيَاسٍ وَأَبُو مَسْعُودٍ الْبَدْرِيُّ اسْمُهُ عُقْبَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَقَالَ مِثْلُ أَجْرِ فَاعِلِهِ وَلَمْ يَشُكَّ فِيهِ
Narrated Abu Mas'ud Al-Badri: that a man came to the Prophet (ﷺ) looking for a mount, he said: 'Mine has been ruined.' So the Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Go to so-and-so.' So he went to him and he gave him a mount. The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'Whoever leads to good, then for him is the same reward as the one who does it - or - who acts upon it.'
ابومسعود بدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کے پاس سواری مانگنے آیا ، اور کہا: میں بے سواری کے ہوگیا ہوں تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے کہا:تم فلاں شخص کے پاس جاؤ،چنانچہ وہ اس شخص کے پاس گیا اور اس نے اسے سواری دے دی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے بھلائی کاراستہ دکھا یا تو اسے اتناہی اجر ملتا ہے جتنا کہ اس کے کرنے والے کو ملتاہے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، اور ابومسعود بدری کانام عقبہ بن عمرو ہے ۔اس سند سے بھی ابومسعود بدری رضی اللہ عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے، اور اس حدیث میں کسی شک کے بغیر مثل أجر فاعلہ کہا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح مسلم/الإمارة ۳۸ (۱۸۹۳)، سنن ابی داود/ الأدب ۱۲۴ (۵۱۲۹) (تحفة الأشراف : ۹۹۸۶)، و مسند احمد (۴/۱۲۰)