You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَحْيَى بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ الْمَدَنِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَدِمَ زَيْدُ بْنُ حَارِثَةَ الْمَدِينَةَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِي فَأَتَاهُ فَقَرَعَ الْبَابَ فَقَامَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عُرْيَانًا يَجُرُّ ثَوْبَهُ وَاللَّهِ مَا رَأَيْتُهُ عُرْيَانًا قَبْلَهُ وَلَا بَعْدَهُ فَاعْتَنَقَهُ وَقَبَّلَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ
Narrated 'Aishah: Zaid bin Harithah arrived in Al-Madinah while the Messenger of Allah (ﷺ) was in his house. So he went and knocked at the door, so the Messenger of Allah (ﷺ) stood naked (1), dragging his garment - and by Allah! I did not see him naked before nor afterwards - and he hugged him and kissed him. (1) They say that the meaning of naked here is that he was not wearing his Rida or upper wrap and it was that which was dragging, so the area between the navel and knees were covered. See Tuhfat Al-Ahwadhi.
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ زید بن حارثہ مدینہ آئے ( اس وقت) رسول اللہ ﷺ میرے گھر میں تشریف فرماتھے، وہ آپ کے پاس آئے اور دروازہ کھٹکھٹایا، تو آپ ان کی طرف ننگے بدن اپنے کپڑے سمیٹتے ہوئے لپکے اور قسم اللہ کی میں نے آپ کو ننگے بدن نہ اس سے پہلے کبھی دیکھا تھااور نہ اس کے بعد دیکھا ۱؎ ، آپ نے (بڑھ کر) انہیں گلے لگالیا اور ان کا بوسہ لیا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،۲- ہم اسے صرف زہری کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی کسی کے استقبال میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حالت و کیفیت میں نہیں دیکھا جو حالت و کیفیت زید بن حارثہ سے ملاقات کے وقت تھی کہ آپ کی چادر آپ کے کندھے سے گر گئی تھی اور آپ نے اسی حالت میں ان سے معانقہ کیا۔