You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ أَخِيهِ عِيسَى عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ كَانَتْ لَهُ سَهْوَةٌ فِيهَا تَمْرٌ فَكَانَتْ تَجِيءُ الْغُولُ فَتَأْخُذُ مِنْهُ قَالَ فَشَكَا ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَاذْهَبْ فَإِذَا رَأَيْتَهَا فَقُلْ بِسْمِ اللَّهِ أَجِيبِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَخَذَهَا فَحَلَفَتْ أَنْ لَا تَعُودَ فَأَرْسَلَهَا فَجَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا فَعَلَ أَسِيرُكَ قَالَ حَلَفَتْ أَنْ لَا تَعُودَ فَقَالَ كَذَبَتْ وَهِيَ مُعَاوِدَةٌ لِلْكَذِبِ قَالَ فَأَخَذَهَا مَرَّةً أُخْرَى فَحَلَفَتْ أَنْ لَا تَعُودَ فَأَرْسَلَهَا فَجَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا فَعَلَ أَسِيرُكَ قَالَ حَلَفَتْ أَنْ لَا تَعُودَ فَقَالَ كَذَبَتْ وَهِيَ مُعَاوِدَةٌ لِلْكَذِبِ فَأَخَذَهَا فَقَالَ مَا أَنَا بِتَارِكِكِ حَتَّى أَذْهَبَ بِكِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي ذَاكِرَةٌ لَكَ شَيْئًا آيَةَ الْكُرْسِيِّ اقْرَأْهَا فِي بَيْتِكَ فَلَا يَقْرَبُكَ شَيْطَانٌ وَلَا غَيْرُهُ قَالَ فَجَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا فَعَلَ أَسِيرُكَ قَالَ فَأَخْبَرَهُ بِمَا قَالَتْ قَالَ صَدَقَتْ وَهِيَ كَذُوبٌ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ
Narrated 'Abdur-Rahman bin Abi Laila: that Abu Ayyub Al-Ansari had a store house in which he kept dates. A ghoul would come and take from it, so he complained about that to the Prophet (ﷺ). So he said: Go, and when you see her say: 'In the Name of Allah, answer to the Messenger of Allah (ﷺ).' He said: So I caught her, and she swore that she would not return, so I released her. He went to the Prophet (ﷺ) and he said: What did your captive do? He said: She swore not to return. He said: She has lied, and she will come again to lie. He said: I caught her another time and she swore that she would not return, so I released her, and went to the Prophet (ﷺ). He said: What did your captive do? He said: She swore that she would not return. So he said: She lied and she will come again to lie. So he caught her and said: I shall not let you go until you accompany me to the Prophet (ﷺ). She said: I shall tell you something: If you recite Ayat Al-Kursi in your home, then no Shaitan, nor any other shall come near you. So he went to the Prophet (ﷺ) and he said: What did your captive do? He said: I informed him of what she said, and he said: 'She told the truth and she is a continuous liar.'
ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کا اپنا ایک احاطہ تھا اس میں کھجوریں رکھی ہوئی تھیں۔ جن آتاتھا اور اس میں سے اٹھا لے جاتا تھا، انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے اس بات کی شکایت کی۔ آپ نے فرمایا: جاؤ جب دیکھو کہ وہ آیاہوا ہے تو کہو: بسم اللہ ( اللہ کے نام سے) رسول اللہ ﷺ کی بات مان، ابوذر رضی اللہ عنہ نے اسے پکڑ لیا تو وہ قسمیں کھاکھاکر کہنے لگا کہ مجھے چھوڑ دو، دوبارہ وہ ایسی حرکت نہیں کرے گا، چنانہ انہوں نے اسے چھوڑدیا۔ پھر رسول اللہ ﷺ کے پاس آیے تو آپ نے ان سے پوچھا ، تمہارے قید ی نے کیاکیا؟! انہوں نے کہا: اس نے قسمیں کھائیں کہ اب وہ دوبارہ ایسی حرکت نہ کرے گا۔ آپ نے فرمایا: اس نے جھوٹ کہا: وہ جھوٹ بولنے کاعادی ہے، راوی کہتے ہیں: انہوں نے اسے دوبارہ پکڑا ، اس نے پھر قسمیں کھائیں کہ اسے چھوڑ دو، وہ دوبارہ نہ آئے گا تو انہوں نے اسے (دوبارہ) چھوڑدیا، پھر وہ نبی اکرمﷺ کے پاس آئے تو آپ نے پوچھا: تمہارے قیدی نے کیاکیا؟ انہوں نے کہا: اس نے قسم کھائی کہ وہ پھر لوٹ کر نہ آئے گا۔ آپ نے فرمایا: اس نے جھوٹ کہا، وہ تو جھوٹ بولنے کا عادی ہے۔ (پھر جب وہ آیا) توا نہوں نے اسے پکڑ لیا،اور کہا :اب تمہیں نبی اکرمﷺ کے پاس لے جائے بغیر نہ چھوڑوں گا۔ اس نے کہا: مجھے چھوڑدو، میں تمہیں ایک چیز یعنی آیت الکرسی بتارہاہوں ۔ تم اسے اپنے گھر میں پڑھ لیاکرو۔ تمہارے قریب شیطان نہ آئے گا اور نہ ہی کوئی اور آئے گا، پھر ابوذر رضی اللہ عنہ نبی اکرمﷺ کے پاس آئے تو آپ نے ان سے پوچھا: تمہارے قیدی نے کیاکیا؟ تو انہوں نے آپ کو وہ سب کچھ بتایا جو اس نے کہاتھا۔ آپﷺ نے فرمایا: اس نے بات تو صحیح کہی ہے، لیکن وہ ہے پکا جھوٹا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن غریب ہے،۲- اس باب میں ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف : ۳۴۷۳)، وانظر مسند احمد (۵/۴۲۳)