You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ يَعْلَى بْنِ مَمْلَكٍ أَنَّهُ سَأَلَ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قِرَاءَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَلَاتِهِ فَقَالَتْ مَا لَكُمْ وَصَلَاتَهُ كَانَ يُصَلِّي ثُمَّ يَنَامُ قَدْرَ مَا صَلَّى ثُمَّ يُصَلِّي قَدْرَ مَا نَامَ ثُمَّ يَنَامُ قَدْرَ مَا صَلَّى حَتَّى يُصْبِحَ ثُمَّ نَعَتَتْ قِرَاءَتَهُ فَإِذَا هِيَ تَنْعَتُ قِرَاءَةً مُفَسَّرَةً حَرْفًا حَرْفًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ لَيْثِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ يَعْلَى بْنِ مَمْلَكٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَقَدْ رَوَى ابْنُ جُرَيْجٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُقَطِّعُ قِرَاءَتَهُ وَحَدِيثُ لَيْثٍ أَصَحُّ
Narrated Ya'la bin Mamlak: that he asked Umm Salamah, the wife of the Prophet (ﷺ), about the recitation of the Prophet (ﷺ) and his Salat. She said: What can you do compared to his Salat? He would pray and then sleep as long as he had prayed. Then he would pray as long as he had slept. Then he would pray as long as he had slept. Then he slept as long as he had prayed until the morning.' Then she described his recitation. So she described his recitation as word by word.
یعلی بن مملک سے روایت ہے، انہوں نے ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے نبی اکرم ﷺ کی صلاۃ اور آپ کی قرأت کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا :تمہارا اورآپ کی صلاۃ کا کیاجوڑ ؟ آپ صلاۃ پڑھتے تھے پھر اتنی دیر سوتے تھے جتنی دیر صلاۃ پڑھے ہوتے، پھر صلاۃ پڑھتے تھے اسی قدر جتنی دیر سوئے ہوئے ہوتے ، پھراتنی دیر سوتے تھے جتنی دیر صلاۃ پڑھے ہوتے۔یہاں تک کہ آپ صبح کرتے، پھر انہوں نے آپ کے قرأت کی کیفیت بیان کی اور انہوں نے اس کیفیت کو واضح طورپر ایک ایک حرف حرف کرکے بیان کیا۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ،۲- اسے ہم صرف لیث بن سعد کی روایت سے جانتے ہیں جسے انہوں نے ابن ابی ملیکہ سے اور ابن ابی ملیکہ نے یعلی بن مملک کے واسطہ سے ام سلمہ سے روایت کی،۳- ابن جریج نے یہ حدیث ابن ابی ملیکہ سے اور ابن ابی ملیکہ نے ام سلمہ سے روایت کی ہے کہ نبی اکرم ﷺ کی قرأت کا ہر حرف جداجدا ہوتاتھا، ۴- لیث کی حدیث (ابن جریج کی حدیث سے)زیادہ صحیح ہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ۳۵۵ (۱۴۶۶) (تحفة الأشراف : ۱۸۲۲۶)