You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَلِيِّ بْنِ يَحْيَى بْنِ خَلَّادِ بْنِ رَافِعٍ الزُّرَقِيِّ عَنْ جَدِّهِ عَنْ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ فِي الْمَسْجِدِ يَوْمًا قَالَ رِفَاعَةُ وَنَحْنُ مَعَهُ إِذْ جَاءَهُ رَجُلٌ كَالْبَدَوِيِّ فَصَلَّى فَأَخَفَّ صَلَاتَهُ ثُمَّ انْصَرَفَ فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْكَ فَارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ فَصَلَّى ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ وَعَلَيْكَ فَارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ فَفَعَلَ ذَلِكَ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا كُلُّ ذَلِكَ يَأْتِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيُسَلِّمُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَقُولُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْكَ فَارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ فَخَافَ النَّاسُ وَكَبُرَ عَلَيْهِمْ أَنْ يَكُونَ مَنْ أَخَفَّ صَلَاتَهُ لَمْ يُصَلِّ فَقَالَ الرَّجُلُ فِي آخِرِ ذَلِكَ فَأَرِنِي وَعَلِّمْنِي فَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ أُصِيبُ وَأُخْطِئُ فَقَالَ أَجَلْ إِذَا قُمْتَ إِلَى الصَّلَاةِ فَتَوَضَّأْ كَمَا أَمَرَكَ اللَّهُ ثُمَّ تَشَهَّدْ وَأَقِمْ فَإِنْ كَانَ مَعَكَ قُرْآنٌ فَاقْرَأْ وَإِلَّا فَاحْمَدْ اللَّهَ وَكَبِّرْهُ وَهَلِّلْهُ ثُمَّ ارْكَعْ فَاطْمَئِنَّ رَاكِعًا ثُمَّ اعْتَدِلْ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ فَاعْتَدِلْ سَاجِدًا ثُمَّ اجْلِسْ فَاطْمَئِنَّ جَالِسًا ثُمَّ قُمْ فَإِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ فَقَدْ تَمَّتْ صَلَاتُكَ وَإِنْ انْتَقَصْتَ مِنْهُ شَيْئًا انْتَقَصْتَ مِنْ صَلَاتِكَ قَالَ وَكَانَ هَذَا أَهْوَنَ عَلَيْهِمْ مِنْ الْأَوَّلِ أَنَّهُ مَنْ انْتَقَصَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا انْتَقَصَ مِنْ صَلَاتِهِ وَلَمْ تَذْهَبْ كُلُّهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ رِفَاعَةَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ
Rifa`ah bin Rafi` narrated: One day Allah's Messenger was sitting in the Masjid Rifa'ah said: And we were with him. Then what appeared to be a Bedouin man entered to pray, but he performed his Salat in a very brief manner. He then got up and greeted the prophet with Salam. The Prophet said (returning the greeting): 'And upon you. Go back and perform Salat, for indeed you have no prayed.' So he returned to perform Salat then came and greeted the Prophet with Salam. So he (the Prophet) said (returning the greeting): 'And upon you. Go back and perform Salat, for indeed you have not prayed.' [He did that] two or three times, each time coming to the Prophet, greeted the Prophet with Salam and the Prophet saying: 'And upon you. Go back and perform Salat, for indeed you have not prayed.' - until the people got scared and became very worried that one whose prayer was so brief had not actually prayed. Then in the end the man said: 'Then show me, and teach me, for I am a human who has suffered and is mistaken.' So he said: 'Alright. When you stand for Salat then perform Wudu as Allah ordered you. Then say the Tashahhud, and the Iqamah as well. If you know any Quran then recite it, if not then praise Allah, mention His greatness, and the Tahlil. Then bow such that you are at rest in your bowing, then stand completely, then prostrate completely, then sit such that you are at rest while sitting them stand. When you have done that, then you have completed your Salat, and if you leave out something, then you have made your Salat deficient.' And this was easier on them than the first matter, because if some of this was deficient, It would only reduce the reward of his Salat, it would not have gone entirely.
رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ایک دن مسجد میں بیٹھے ہوے تھے، ہم بھی آپ کے ساتھ تھے ، اسی دوران ایک شخص آپ کے پاس آیا جو بدوی لگ رہا تھا، اس نے آکرصلاۃپڑھی اور بہت جلدی جلدی پڑھی، پھر پلٹ کر آیا اور نبی اکرمﷺ کو سلام کیا تونبی اکرمﷺنے فرمایا: اورتم پربھی سلام ہو، واپس جاؤ پھر سے صلاۃ پڑھو کیونکہ تم نے صلاۃنہیں پڑھی، تو اس شخص نے واپس جاکر پھرسے صلاۃ پڑھی، پھرواپس آیااورآکر اس نے آپ کو سلام کیا تو آپ نے پھرفرمایا: اورتمہیں بھی سلام ہو، واپس جاؤ اورپھر سے صلاۃ پڑھو کیونکہ تم نے صلاۃ نہیں پڑھی، اس طرح اس نے دوبار یا تین بار کیا ہر باروہ نبی اکرمﷺ کے پاس آکرآپ کو سلام کرتا اورآپ فرماتے :تم پربھی سلام ہو، واپس جاؤ پھر سے صلاۃ پڑھو کیونکہ تم نے صلاۃ نہیں پڑھی، تو لو گ ڈرے اوران پر یہ بات گراں گزری کہ جس نے ہلکی صلاۃ پڑھی اس کی صلاۃ ہی نہیں ہوئی،آخر اس آدمی نے عرض کیا، آپ ہمیں (پڑھ کر) دکھادیجئے اور مجھے سکھادیجئے، میں انسان ہی تو ہوں،میں صحیح بھی کرتاہوں اورمجھ سے غلطی بھی ہوجاتی ہے، توآپ نے فرمایا: جب تم صلاۃ کے لیے کھڑے ہو نے کا ارادہ کرو تو پہلے وضوکروجیسے اللہ نے تمہیں وضو کرنے کا حکم دیا ہے، پھر اذان دو اورتکبیر کہو اوراگرتمہیں کچھ قرآن یادہو تو اسے پڑھو ورنہ الحمد للہ، اللہ أکبر اور لا إلہ إلا اللہ کہو،پھر رکوع میں جاؤ اورخوب اطمینان سے رکوع کرو، اس کے بعد بالکل سیدھے کھڑے ہوجاؤ،پھرسجدہ کرو، اورخوب اعتدال سے سجدہ کرو، پھر بیٹھواورخوب اطمینان سے بیٹھو، پھر اٹھو،جب تم نے ایساکرلیا تو تمہاری صلاۃ پوری ہوگئی اور اگرتم نے اس میں کچھ کمی کی تو تم نے اتنی ہی اپنی صلاۃمیں سے کمی کی، راوی (رفاعہ) کہتے ہیں: تویہ بات انہیں پہلے سے آسان لگی کہ جس نے اس میں سے کچھ کمی کی تو اس نے اتنی ہی اپنی صلاۃسے کمی کی، پوری صلاۃ نہیں گئی۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- رفاعہ بن رافع کی حدیث حسن ہے، رفاعہ سے یہ حدیث دوسری سندسے بھی مروی ہے ، ۲- اس باب میں ابوہریرہ اورعماربن یاسر رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الصلاة ۱۴۸ (۸۵۷ - ۸۶۱)، سنن النسائی/الأذان ۲۸ (۶۶۸)، والتطبیق ۷۷ (۱۱۳۷)، سنن ابن ماجہ/الطہارة ۵۷ (۴۶۰)، (تحفة الأشراف : ۳۶۰۴)، مسند احمد (۴/۳۴۰)، سنن الدارمی/الصلاة ۷۸ (۱۳۶۸)