You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْبَصْرِيُّ الْحَرَشِيُّ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَكَّائِيُّ حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَتَى أُنَاسٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَأْكُلُ مَا نَقْتُلُ وَلَا نَأْكُلُ مَا يَقْتُلُ اللَّهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ فَكُلُوا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ إِنْ كُنْتُمْ بِآيَاتِهِ مُؤْمِنِينَ إِلَى قَوْلِهِ وَإِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ إِنَّكُمْ لَمُشْرِكُونَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَيْضًا وَرَوَاهُ بَعْضُهُمْ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا
Narrated 'Abdullah bin 'Abbas: Some people came to the Prophet (ﷺ) and they said: 'O Messenger of Allah! Why is it that we can eat what we kill but we can not eat what Allah has killed?' So Allah revealed: So eat of that on which Allah's Name has been mentioned if you are indeed believers in His Ayat... up to His saying: ...And if you obey them, then you would indeed be idolaters (6:121).
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: کچھ لوگوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم وہ جانور کھائیں جنہیں ہم قتل (یعنی ذبح) کرتے ہیں، اور ان جانوروں کو نہ کھائیں جنہیں اللہ قتل کرتا (یعنی مار دیتا) ہے، تو اللہ نے {فَکُلُوا مِمَّا ذُکِرَ اسْمُ اللَّہِ عَلَیْہِ إِنْ کُنْتُمْ بِآیَاتِہِ مُؤْمِنِینَ} سے {وَإِنْ أَطَعْتُمُوہُمْ إِنَّکُمْ لَمُشْرِکُونَ} ۱؎ تک نازل فرمائی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے، ۲-اور یہ حدیث اس سند کے علاوہ دوسری سند سے بھی ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، ۳- بعض نے اسے عطا بن سائب سے اور عطاء نے سعید بن جبیر کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلاً روایت کی ہے۔
وضاحت: ۱؎ : ” جو جانور اللہ کا نام لے کر ذبح کیا گیا اس میں سے کھاؤ اگر تم اس کی آیات (حکموں) پر ایمان رکھتے ہو، کیا بات ہے (کیا وجہ ہے) کہ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے اس میں سے نہیں کھاتے ہو۔ جب کہ وہ انہیں واضح طور پر بتا چکا ہے جو چیزیں اس نے تم پر حرام کر دی ہیں، ہاں اضطراری حالت ہو تو (بقدر ضرورت) اس (حرام) میں سے کھا سکتے ہو۔ بہت سے لوگ بغیر تحقیق کیے اپنی خواہشات و خیالات کو بنیاد بنا کر بہکاتے پھرتے ہیں، تیرا رب خوب جانتا ہے کہ حد سے بڑھنے والے کون لوگ ہیں، چھوڑ دو کھلے ہوئے گناہ کو اور چھپے ہوئے گناہ کو، جو لوگ گناہ کرتے ہیں، وہ اپنے کیے کی عنقریب سزا پائیں گے۔ اور اس میں سے نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو، یہ کھانا گناہ ہے، اور شیاطین اپنے اولیاء (اپنے دوستوں و عقیدت مندوں) کے دلوں میں (اس طرح کی لغو و لایعنی باتیں) ڈالتے ہیں تاکہ وہ (ان کے ذریعہ) تم سے جھگڑا کریں۔ اور (یہ جان لو) اگر تم نے ان کا کہا مانا تو تم مشرک ہو جاؤ گے “ (الانعام : ۱۱۸-۱۲۱)۔