You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ طَرِيفٍ وَعَبْدِ الْمَلِكِ وَهُوَ ابْنُ أَبْجَرَ سَمِعَا الشَّعْبِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَرْفَعُهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ مُوسَى عَلَيْهِ السَّلَام سَأَلَ رَبَّهُ فَقَالَ أَيْ رَبِّ أَيُّ أَهْلِ الْجَنَّةِ أَدْنَى مَنْزِلَةً قَالَ رَجُلٌ يَأْتِي بَعْدَمَا يَدْخُلُ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ فَيُقَالُ لَهُ ادْخُلْ الْجَنَّةَ فَيَقُولُ كَيْفَ أَدْخُلُ وَقَدْ نَزَلُوا مَنَازِلَهُمْ وَأَخَذُوا أَخَذَاتِهِمْ قَالَ فَيُقَالُ لَهُ أَتَرْضَى أَنْ يَكُونَ لَكَ مَا كَانَ لِمَلِكٍ مِنْ مُلُوكِ الدُّنْيَا فَيَقُولُ نَعَمْ أَيْ رَبِّ قَدْ رَضِيتُ فَيُقَالُ لَهُ فَإِنَّ لَكَ هَذَا وَمِثْلَهُ وَمِثْلَهُ وَمِثْلَهُ فَيَقُولُ رَضِيتُ أَيْ رَبِّ فَيُقَالُ لَهُ فَإِنَّ لَكَ هَذَا وَعَشْرَةَ أَمْثَالِهِ فَيَقُولُ رَضِيتُ أَيْ رَبِّ فَيُقَالُ لَهُ فَإِنَّ لَكَ مَعَ هَذَا مَا اشْتَهَتْ نَفْسُكَ وَلَذَّتْ عَيْنُكَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَى بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْمُغِيرَةِ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَالْمَرْفُوعُ أَصَحُّ
Narrated Ash-Sha'bi: While he was on the Minbar, I heard Al-Mughirah bin Shu'bah saying - and he attributed it to the Prophet (ﷺ) - 'Indeed Musa [peace be upon him] asked his Lord: O Lord! Who is the lowest in rank among the people of Paradise? He said: A man who comes after the people of Paradise have been admitted to Paradise, and he is told to enter. He says: 'How can I enter when they have gotten all of their abodes, and all that is to be had?' He said: So it is said to him: 'Would you accept if you were to have what a king in the world?' He says: 'Yes, O Lord! I accept.' So it is said to him: 'Then for you is this and its like, and its like again, and its like again.' So he says: 'I accept, O Lord!' So it is said to him: 'Then for you is this and ten the like thereof.' So he says: 'I accept, O Lord!' So it is said: 'Indeed you shall have this, and whatever your soul desires, and whatever delights your eyes.'
شعبی کہتے ہیں : میں نے مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کومنبر پر کھڑے ہوکر نبی اکرم ﷺ کی حدیث بیان کرتے ہوئے سنا،آپ نے فرمایا: موسیٰ علیہ السلام نے اپنے رب سے پوچھتے ہوئے کہا: اے میرے رب! کون سا جنتی سب سے کمتر درجے کاہوگا؟ اللہ فرمائے گا: جنتیوں کے جنت میں داخل ہوجانے کے بعد ایک شخص آئے گا،اس سے کہاجائیگا: تو بھی جنت میں داخل ہوجا، وہ کہے گا: میں کیسے داخل ہوجاؤں جب کہ لوگ (پہلے پہنچ کر) اپنے اپنے گھروں میں آباد ہوچکے ہیں اور اپنی اپنی چیزیں لے لی ہیں، آپ نے فرمایا: اس سے کہا جائے گا : دنیا کے بادشاہوں میں سے کسی بادشاہ کے پاس جتنا کچھ ہوتا ہے اتنا تمہیں دے دیاجائے، تو کیا تم اس سے راضی وخوش ہوگے؟ وہ کہے گا: ہاں، اے میرے رب ! میں راضی ہوں ، اس سے کہاجائے گا: تو جا تیرے لیے یہ ہے اور اتنا اور اتنا اور اتنا اور، وہ کہے گا: میرے رب! میں راضی ہوں، اس سے پھر کہاجائے گا جاؤتمہارے لیے یہ سب کچھ اوراس سے دس گنا اور بھی وہ کہے گا ، میرے رب!بس میں راضی ہوگیا ، تو اس سے کہا جائے گا : اس (ساری بخشش وعطایا) کے باوجود تمہارا جی اور نفس جوکچھ چاہے اور جس چیز سے بھی تمہیں لذت ملے وہ سب تمہارے لیے ہے ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،۲- ان میں سے بعض (محدثین) نے اس حدیث کو شعبی سے اورانہوں نے مغیرہ سے روایت کیا ہے۔ اور انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیاہے، لیکن (حقیقت یہ ہے کہ) مرفوع روایت زیادہ صحیح ہے۔
وضاحت: ۱؎ : مولف نے یہ حدیث مذکورہ آیت ہی کی تفسیر ذکر کی ہے۔