You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ سَلَّامٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ رَبِيعَةَ قَالَ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ فَدَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ عِنْدَهُ وَافِدَ عَادٍ فَقُلْتُ أَعُوذُ بِاللَّهِ أَنْ أَكُونَ مِثْلَ وَافِدِ عَادٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا وَافِدُ عَادٍ قَالَ فَقُلْتُ عَلَى الْخَبِيرِ سَقَطْتَ إِنَّ عَادًا لَمَّا أُقْحِطَتْ بَعَثَتْ قَيْلًا فَنَزَلَ عَلَى بَكْرِ بْنِ مُعَاوِيَةَ فَسَقَاهُ الْخَمْرَ وَغَنَّتْهُ الْجَرَادَتَانِ ثُمَّ خَرَجَ يُرِيدُ جِبَالَ مَهْرَةَ فَقَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي لَمْ آتِكَ لِمَرِيضٍ فَأُدَاوِيَهُ وَلَا لِأَسِيرٍ فَأُفَادِيَهُ فَاسْقِ عَبْدَكَ مَا كُنْتَ مُسْقِيَهُ وَاسْقِ مَعَهُ بَكْرَ بْنَ مُعَاوِيَةَ يَشْكُرُ لَهُ الْخَمْرَ الَّتِي سَقَاهُ فَرُفِعَ لَهُ سَحَابَاتٌ فَقِيلَ لَهُ اخْتَرْ إِحْدَاهُنَّ فَاخْتَارَ السَّوْدَاءَ مِنْهُنَّ فَقِيلَ لَهُ خُذْهَا رَمَادًا رِمْدِدًا لَا تَذَرُ مِنْ عَادٍ أَحَدًا وَذُكِرَ أَنَّهُ لَمْ يُرْسَلْ عَلَيْهِمْ مِنْ الرِّيحِ إِلَّا قَدْرُ هَذِهِ الْحَلْقَةِ يَعْنِي حَلْقَةَ الْخَاتَمِ ثُمَّ قَرَأَ إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ الرِّيحَ الْعَقِيمَ مَا تَذَرُ مِنْ شَيْءٍ أَتَتْ عَلَيْهِ إِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِيمِ الْآيَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى وَقَدْ رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ سَلَّامٍ أَبِي الْمُنْذِرِ عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ حَسَّانَ وَيُقَالُ لَهُ الْحَارِثُ بْنُ يَزِيدَ
Narrated Abu Wa'il: from a man of Rabi'ah who said: I arrived in Al-Madinah, entered upon the Messenger of Allah (ﷺ) and mentioned the emissary of 'Ad to him. I said: 'I seek refuge in Allah from being like the emissary of 'Ad.' So the Messenger of Allah (ﷺ) said: 'And what of the emissary of 'Ad?' He said: I said: You have got the one who is informed about it. When 'Ad suffered from famine they sent Qail and he stayed with Bakr bin Mu'awiyah. He gave him wine to drink and two slave girls to sing for him. Then he went out towards the mountains of Murrah and said: O Allah! I did not come to You to cure a sick person, nor to ransom a captive! So give water to Your slave as You used to do, and give water to Bakr bin Mu'awiyah along with him. He said that out of gratitude for the wine which he gave him to drink. So two clouds appeared and it was said to him: Choose one of them. So he chose the black one. It was said to him: Take it as ashes that will leave none in 'Ad. So he mentioned that the wind sent upon them was not more than this circle - meaning the circle of a ring - then he recited: ...We sent against them the barren wind; it spared nothing that it reached, but blew it into broken spreads of rotten ruins. (51:41 & 42)
ابووائل شقیق بن سلمہ کہتے ہیں کہ قبیلہ بنی ربیعہ کے ایک شخص نے کہا: میں مدینہ آیا اور رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، وہاں آپ کے پاس (دوران گفتگو) میں نے قوم عاد کے قاصد کا ذکر کیا، اورمیں نے کہا: میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ میں عاد کے قاصد جیسا بن جاؤں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عاد کے قاصد کا قصہ کیا ہے؟ میں نے کہا: (اچھاہوا) آپ نے واقف کار سے پوچھا (میں آپ کو بتاتاہوں) قوم عاد جب قحط سے دوچار ہوئی تو اس نے قیل (نامی شخص) کو (امداد وتعاون حاصل کرنے کے لیے مکہ ) بھیجا ، وہ (آکر) بکر بن معاویہ کے پاس ٹھہرا، بکر نے اسے شراب پلائی ، اور دو مشہور مغنیاں اسے اپنے نغموں سے محظوظ کرتی رہیں ، پھر قیل نے وہاں سے نکل کر مہرہ کے پہاڑوں کا رخ کیا ( مہرہ ایک قبیلہ کے دادا کانام ہے) اس نے (دعا مانگی) کہا : اے اللہ! میں تیرے پاس کوئی مریض لے کر نہیں آیا کہ اس کا علاج کراؤں، اورنہ کسی قیدی کے لیے آیا اسے آزاد کرالوں، تو اپنے بندے کو پلا ( یعنی مجھے) جو تجھے پلانا ہے اور اس کے ساتھ بکر بن معاویہ کو بھی پلا ( اس نے یہ دعا کرکے) اس شراب کا شکریہ ادا کیا، جو بکر بن معاویہ نے اسے پلائی تھی، (انجام کار ) اس کے لیے (آسمان پر ) کئی بدلیاں چھائیں اور اس سے کہاگیا کہ تم ان میں سے کسی ایک کو اپنے لیے چن لو، اس نے ان میں سے کالی رنگ کی بدلی کو پسند کرلیا، کہاگیا: اسے لے لو اپنی ہلاکت وبربادی کی صورت میں، عاد قوم کے کسی فرد کو بھی نہ باقی چھوڑے گی، اور یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ عاد پر ہوا (آندھی) اس حلقہ یعنی انگوٹھی کے حلقہ کے برابر ہی چھوڑی گئی۔ پھر آپ نے آیت {إِذْ أَرْسَلْنَا عَلَیْہِمُ الرِّیحَ الْعَقِیمَ مَا تَذَرُ مِن شَیْئٍ أَتَتْ عَلَیْہِ إِلاَّ جَعَلَتْہُ کَالرَّمِیمِ} [الذاریات :41-42]پڑھی ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس حدیث کوکئی لوگوں نے سلام ابو منذر سے، سلام نے عاصم بن ابی النجود سے،عاصم نے ابووائل سے اورابووائل نے (عن رجل من ربیعۃ کی جگہ) حارث بن حسان سے روایت کیا ہے۔(یہ روایت آگے آرہی ہے) ۲- حارث بن حسان کو حارث بن یزید بھی کہاجاتاہے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الجھاد ۲۰ (۲۸۱۶) (تحفة الأشراف : ۳۲۷۷)