You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنِي ثَوْرُ بْنُ زَيْدٍ الدِّيْلِيُّ عَنْ أَبِي الْغَيْثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أُنْزِلَتْ سُورَةُ الْجُمُعَةِ فَتَلَاهَا فَلَمَّا بَلَغَ وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ قَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ هَؤُلَاءِ الَّذِينَ لَمْ يَلْحَقُوا بِنَا فَلَمْ يُكَلِّمْهُ قَالَ وَسَلْمَانُ الْفَارِسِيُّ فِينَا قَالَ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى سَلْمَانَ يَدَهُ فَقَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ كَانَ الْإِيمَانُ بِالثُّرَيَّا لَتَنَاوَلَهُ رِجَالٌ مِنْ هَؤُلَاءِ ثَوْرُ بْنُ زَيْدٍ مَدَنِيٌّ وَثَوْرُ بْنُ يَزِيدَ شَامِيٌّ وَأَبُو الْغَيْثِ اسْمُهُ سَالِمٌ مَوْلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُطِيعٍ مَدَنِيٌّ ثِقَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ هُوَ وَالِدُ عَلِيِّ بْنِ الْمَدِينِيِّ ضَعَّفَهُ يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ
Abu Hurairah said: “We were with the Messenger of Allah when Surat Al-Jumuah was revealed, so he recited it until he reached: And other among them who have not yet joined them, A man said to him: ‘O Messenger of Allah! Who are these people who have not yet joined us?’ But he did not say anything to him.” He said: “Salman [Al-Farsi] was among us.” He said: “So the Messenger of Allah placed his hand upon Salman and said: ‘By the One in whose Hand is my soul! If faith were on Pleiades then men among these people would reach it.”’
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : جس وقت سورہ جمعہ نازل ہوئی اس وقت ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس تھے، آپ نے اس کی تلاوت کی، جب آپ {وَآخَرِینَ مِنْہُمْ لَمَّا یَلْحَقُوا بِہِمْ} ۱؎ پر پہنچے تو ایک شخص نے آپ سے پوچھا: اللہ کے رسول! وہ کون لوگ ہیں جو اب تک ہم سے نہیں ملے ہیں؟ (آپ خاموش رہے) اس سے کوئی بات نہ کی، سلمان (فارسی) رضی اللہ عنہ ہمارے درمیان موجود تھے، آپ نے اپنا ہاتھ سلمان پر رکھ کر فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ، اگر ایمان ثریا پر ہوتا تو بھی (اتنی بلندی اور دوری پر پہنچ کر) ان کی قوم کے لوگ اسے حاصل کرکے ہی رہتے ۲؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث غریب ہے، اور عبداللہ بن جعفر ،علی بن المدینی کے والدہیں، یحییٰ بن معین نے انہیں ضعیف کہا ہے،۲- ثور بن زید مدنی ہیں، اور ثور بن یزید شامی ہیں، اور ابوالغیث کا نام سالم ہے ، یہ عبداللہ بن مطیع کے آزاد کردہ غلام ہیں، مدنی اورثقہ ہیں،۳- یہ حدیث ابوہریرہ کے واسطے سے نبیﷺ سے دوسری سندوں سے بھی آئی ہے۔(اوراسی بنیادپرصحیح ہے)
وضاحت: ۱؎ : سورۃ «محمد» آیت نمبر ۳۸ «وإن تتولوا يستبدل قوما غيركم» (محمد : ۳۸) کی تفسیر میں بھی یہی حدیث (رقم ۳۲۶۰) مؤلف لائے ہیں، حافظ ابن حجر کہتے ہیں : ” دونوں آیات کے نزول پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا فرمایا ہو، ایسا بالکل ممکن ہے “۔