You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللهِ ﷺ الْمَدِينَةَ، صَلَّى نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا، وَكَانَ رَسُولُ اللهِ ﷺ يُحِبُّ أَنْ يُوَجِّهَ إِلَى الْكَعْبَةِ، فَأَنْزَلَ اللهُ تَعَالَى: {قَدْ نَرَى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ فَلَنُوَلِّيَنَّكَ قِبْلَةً تَرْضَاهَا، فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ} فَوَجَّهَ نَحْوَ الْكَعْبَةِ، وَكَانَ يُحِبُّ ذَلِكَ، فَصَلَّى رَجُلٌ مَعَهُ الْعَصْرَ، ثُمَّ مَرَّ عَلَى قَوْمٍ مِنْ الأَنْصَارِ وَهُمْ رُكُوعٌ فِي صَلاَةِ الْعَصْرِ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ، فَقَالَ: هُوَ يَشْهَدُ أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللهِ ﷺ، وَأَنَّهُ قَدْ وَجَّهَ إِلَى الْكَعْبَةِ، قَالَ: فَانْحَرَفُوا وَهُمْ رُكُوعٌ. قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَعُمَارَةَ بْنِ أَوْسٍ، وَعَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيِّ، وَأَنَسٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَحَدِيثُ الْبَرَاءِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَقَدْ رَوَاهُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ
Al-Bara bin Azib narrated: When Allah's Messener arrived in Al-Madinah, he faced Bait Al-Maqdis in Salat for sixteen or seventeen months. Allah's Messenger longed to face the direction of the Ka'bah, so Allah Most High revealed: Verily! We have seen the turning of your face towards the heaven. Surely We shall turn you o a Qiblah that shall please you. So turn your face in the direction of Al-Masjid Al-Haram.So he faced the Ka'bah, and he liked that. A man performed the Asr prayer with him, then passed by some of the Ansar who were bowing in Salat for Asr while facing Bait Al-Maqdis. He told them that he had faced the direction of the Ka'bah, so they changed (their direction) while they were bowing. [He said:] There are narrations on this topic from Ibn Umar, Ibn Abbas, Umarah bin Aws, Amr bin Awf Al-Muzani and Anas.
براء بن عازب رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: جب رسول اللہﷺ مدینے آئے تو سولہ یاسترہ ماہ تک آپ نے بیت المقدس کی طرف رخ کرکے صلاۃ پڑھی اور رسول اللہﷺ کعبہ کی طرف رخ کرنا پسندفرماتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے قَدْ نَرَی تَقَلُّبَ وَجْہِکَ فِی السَّمَاءِ فَلَنُوَلِّیَنَّکَ قِبْلَۃً تَرْضَاہَا فَوَلِّ وَجْہَکَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ (ہم آپ کے چہرے کو باربارآسمان کی طرف اٹھتے ہوے دیکھ رہے ہیں، اب ہم آپ کو اس قبلہ کی جانب متوجہ کریں گے جس سے آپ خوش ہوجائیں، اب آپ اپنا رخ مسجد حرام کی طرف پھیر لیجئے)نازل فرمائی، توآپ نے اپنا چہرہ کعبہ کی طرف پھیرلیااورآپ یہی چاہتے بھی تھے، ایک شخص نے آپ کے ساتھ عصر پڑھی ، پھروہ انصارکے کچھ لوگوں کے پاس سے گزرا اوروہ لوگ عصر میں بیت المقدس کی طرف چہرہ کئے رکوع کی حالت میں تھے ، اس نے کہا: میں گواہی دیتاہوں کہ میں نے رسول اللہﷺ کے ساتھ اس حال میں صلاۃ پڑھی ہے کہ آپ اپنارخ کعبہ کی طرف کئے ہوئے تھے، تووہ لوگ بھی رکوع کی حالت ہی میں (خانہ کعبہ کی طرف) پھر گئے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- براء کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ابن عمر، ابن عباس، عمارہ بن اوس، عمرو بن عوف مزنی اور انس رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الإیمان ۳۰ (۴۰)، والصلاة ۳۱ (۳۹۹)، وتفسیر البقرة ۱۲ (۴۴۸۶)، و۱۸ (۴۴۹۲)، وأخبار الآحاد۱ (۷۲۵۲)، صحیح مسلم/المساجد ۲ (۵۲۵)، سنن النسائی/الصلاة ۲۲ (۴۸۹، ۴۹۰)، والقبلة ۱ (۷۴۳)، سنن ابن ماجہ/الإقامة ۵۶ (۱۰۱۰)، (تحفة الأشراف : ۱۸۰۴)، وکذا (۱۸۴۹)، مسند احمد (۴/۲۸۳، ۳۰۴)، ویأتي عند المؤلف في تفسیر البقرة (۲۹۶۲)