You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ سَعِيدٍ السَّمَّانُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فِي لَيْلَةٍ مُظْلِمَةٍ فَلَمْ نَدْرِ أَيْنَ الْقِبْلَةُ فَصَلَّى كُلُّ رَجُلٍ مِنَّا عَلَى حِيَالِهِ فَلَمَّا أَصْبَحْنَا ذَكَرْنَا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَلَ فَأَيْنَمَا تُوَلُّوا فَثَمَّ وَجْهُ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ لَيْسَ إِسْنَادُهُ بِذَاكَ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَشْعَثَ السَّمَّانِ وَأَشْعَثُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو الرَّبِيعِ السَّمَّانُ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَقَدْ ذَهَبَ أَكْثَرُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَى هَذَا قَالُوا إِذَا صَلَّى فِي الْغَيْمِ لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ ثُمَّ اسْتَبَانَ لَهُ بَعْدَمَا صَلَّى أَنَّهُ صَلَّى لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ فَإِنَّ صَلَاتَهُ جَائِزَةٌ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَكِ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ
Abdullah bin Amir bin Rabi'ah narrated from his father who said: We were with the Prophet on a journey on a very dark night and we did not know the direction of the Qiblah. So each man among us prayed in his own direction. In the morning when we mentioned that to the Prophet, then the following was revealed: So where ever you turn, there is the Face of Allah.
عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم ایک تاریک رات میں رسول اللہﷺ کے ساتھ سفرمیں تھے۔ توہم نہیں جان سکے کہ قبلہ کس طرف ہے، ہم میں سے ہرشخص نے اسی طرف رخ کرکے صلاۃ پڑھ لی جس طرف پہلے سے اس کا رخ تھا۔ جب ہم نے صبح کی اور نبی اکرمﷺ سے اس کا ذکرکیا چنانچہ اس وقت آیت کریمہ{فَأَیْنَمَا تُوَلُّوا فَثَمَّ وَجْہُ اللَّہِ } (تم جس طرف رخ کرلو اللہ کا منہ اسی طرف ہے) نازل ہوئی ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس حدیث کی سند کچھ زیادہ اچھی نہیں ہے۔ ہم اسے صرف اشعث بن سمان ہی کی روایت سے جانتے ہیں، اور اشعث بن سعید ابوالربیع سمان حدیث کے معاملے میں ضعیف گردانے جاتے ہیں، ۲- اکثر اہل علم اسی کی طرف گئے ہیں کہ جب کوئی بدلی میں غیر قبلہ کی طرف صلاۃ پڑھ لے پھر صلاۃ پڑھ لینے کے بعدپتہ چلے اس نے غیر قبلہ کی طرف رخ کرکے صلاۃ پڑھی ہے تو اس کی صلاۃ درست ہے۔سفیان ثوری ، ابن مبارک، احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی یہی کہتے ہیں۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابن ماجہ/الإقامة ۶۰ (۱۰۲۰)، ویأتي عند المؤلف في تفسیر البقرة (۲۹۵۷)، (تحفة الأشراف : ۵۰۳۵)