You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِيُّ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ الْخَوْلَانِيُّ أَنَّ عَمْرَو بْنَ مَالِكٍ الْجَنْبِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ يَقُولُ سَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَدْعُو فِي صَلَاتِهِ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَجِلَ هَذَا ثُمَّ دَعَاهُ فَقَالَ لَهُ أَوْ لِغَيْرِهِ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلْيَبْدَأْ بِتَحْمِيدِ اللَّهِ وَالثَّنَاءِ عَلَيْهِ ثُمَّ لْيُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ لْيَدْعُ بَعْدُ بِمَا شَاءَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
`Amr bin Malik Al-Janbi narrated that he heard Fadalah bin `Ubaid saying: “The Prophet (ﷺ) heard a man supplicating in his Salat but he did not send Salat upon the Prophet (ﷺ), so the Prophet (ﷺ) said: ‘This one has rushed.’ Then he called him and said to him, or to someone other than him: ‘When one of you performs Salat, then let him begin by expressing gratitude to Allah and praising Him. Then, let him send Salat upon the Prophet (ﷺ), then let him supplicate after that, whatever he wishes.’”
فضالہ بن عیبد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ایک شخص کو صلاۃکے اندر ۱؎ دعاکرتے ہوئے سنا، اس نے نبی اکرم ﷺ پرصلاۃ( درود) نہ بھیجا ، نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اس نے جلدی کی، پھرآپ نے اسے بلایا، اوراس سے اور اس کے علاوہ دوسروں کو خطاب کرکے کہا، جب تم میں سے کوئی بھی صلاۃ پڑھ چکے ۲؎ تو اسے چاہیے کہ وہ پہلے اللہ کی حمد وثنا بیان کرے ، پھر نبی اکرم ﷺ پر صلاۃ( درود) بھیجے ، پھر اس کے بعدوہ جو چاہے دعامانگے۔امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
وضاحت: ۱؎ : نماز کے اندر سے مراد ہے کہ آخری رکعت میں درود کے بعد اور سلام سے پہلے نماز میں دعا کا یہی محل ہے جس کے بارے میں اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ دعا میں کوشش کرو۔ ۲؎ : یعنی : پوری نماز سے فارغ ہو کر صرف سلام کرنا باقی رہ جائے، یہ معنی اس لیے لینا ہو گا کہ اسی حدیث میں آ چکا ہے کہ پہلے شخص نے نماز کے اندر دعا کی تھی اس پر آپ نے فرمایا تھا کہ ” اس نے صلاۃ (درود) نہ بھیج کر جلدی کی “، نیز دعا اللہ سے قرب کے وقت زیادہ قبول ہوتی ہے اور بندہ سلام سے پہلے اللہ سے بنسبت سلام کے بعد زیادہ قریب ہوتا ہے، ویسے سلام بعد بھی دعا کی کی جا سکتی ہے، مگر شرط وہی ہے کہ پہلے حمد و ثنا اور درود و سلام کا نذرانہ پیش کر لے۔