You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ نُعَيْمِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ قَاعِدًا قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا صَلَّى الْإِمَامُ جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا وَرُوِيَ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فِي مَرَضِهِ وَأَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ فَصَلَّى إِلَى جَنْبِ أَبِي بَكْرٍ وَالنَّاسُ يَأْتَمُّونَ بِأَبِي بَكْرٍ وَأَبُو بَكْرٍ يَأْتَمُّ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرُوِيَ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ قَاعِدًا وَرُوِي عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ وَهُوَ قَاعِدٌ
Aishah narrated: Allah's Messenger performed Salat behind Abu Bakr, during the illness from which he died, and he was sitting.
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺنے اپنی اس بیماری میں جس میں آپ کی وفات ہوئی ابوبکر کے پیچھے بیٹھ کر صلاۃ پڑھی ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث حسن صحیح غریب ہے۔اور عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جب امام بیٹھ کرصلاۃ پڑھے توتم بھی بیٹھ کرصلاۃ پڑھو،اوران سے یہ بھی مروی ہے کہ نبی اکرم ﷺاپنی بیماری میں نکلے اور ابوبکر لوگوں کو صلاۃ پڑھارہے تھے تو آپ نے ابوبکر کے پہلو میں صلاۃ پڑھی، لوگ ابوبکر کی اقتداء کررہے تھے اور ابوبکر نبی اکرمﷺ کی اقتداء کررہے تھے۔اورانہیں سے یہ بھی مروی ہے کہ نبی اکرمﷺ نے ابوبکر کے پیچھے بیٹھ کرصلاۃ پڑھی۔اور انس بن مالک سے بھی مروی ہے کہ نبی اکرمﷺ نے ابوبکر کے پیچھے بیٹھ کرصلاۃ پڑھی ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الإمامة ۸ (۷۸۷)، ولیس عندہ ’’ قاعداً ‘‘ (تحفة الأشراف : ۱۷۶۱۲)، مسند احمد (۶/۱۵۹)