You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ السَّهْمِيِّ عَنْ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سُبْحَتِهِ قَاعِدًا حَتَّى كَانَ قَبْلَ وَفَاتِهِ بِعَامٍ فَإِنَّهُ كَانَ يُصَلِّي فِي سُبْحَتِهِ قَاعِدًا وَيَقْرَأُ بِالسُّورَةِ وَيُرَتِّلُهَا حَتَّى تَكُونَ أَطْوَلَ مِنْ أَطْوَلَ مِنْهَا وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ حَفْصَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ نَبِيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ جَالِسًا فَإِذَا بَقِيَ مِنْ قِرَاءَتِهِ قَدْرُ ثَلَاثِينَ أَوْ أَرْبَعِينَ آيَةً قَامَ فَقَرَأَ ثُمَّ رَكَعَ ثُمَّ صَنَعَ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ وَرُوِيَ عَنْهُ أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي قَاعِدًا فَإِذَا قَرَأَ وَهُوَ قَائِمٌ رَكَعَ وَسَجَدَ وَهُوَ قَائِمٌ وَإِذَا قَرَأَ وَهُوَ قَاعِدٌ رَكَعَ وَسَجَدَ وَهُوَ قَاعِدٌ قَالَ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَالْعَمَلُ عَلَى كِلَا الْحَدِيثَيْنِ كَأَنَّهُمَا رَأَيَا كِلَا الْحَدِيثَيْنِ صَحِيحًا مَعْمُولًا بِهِمَا
Hafsah, the wife of the Prophet (S), narrated: I did not see Allah's Messenger (S) praying voluntary prayers sitting until the year before he died. Then he would perform Salat for the voluntary prayers sitting, and he would recite a Surah and prolong it such that it would be longer than the longest of them.
ام المو منین حفصہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو کبھی بیٹھ کرنفل صلاۃ پڑھتے نہیں دیکھا، یہاں تک کہ جب وفات میں ایک سال رہ گیا تو آپ بیٹھ کر نفلی صلاۃ پڑھنے لگے ۔اور سورت پڑھتے تو اس طرح ٹھہر ٹھہر کر پڑھتے کہ وہ لمبی سے لمبی ہوجاتی ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- حفصہ رضی اللہ عنہا کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں ام سلمہ اور انس بن مالک رضی اللہ عنہما سے بھی احادیث آئی ہے، ۳- نبی اکرمﷺ سے مروی ہے کہ آپ رات کو بیٹھ کر صلاۃ پڑھتے اور جب تیس یاچالیس آیتوں کے بقدرقرأت باقی رہ جاتی توآپ کھڑے ہوجاتے اور قرأت کرتے پھر رکوع میں جاتے۔ پھردوسری رکعت میں بھی اسی طرح کرتے۔اورآپ سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ بیٹھ کر صلاۃ پڑھتے ۔اور جب کھڑے ہو کرقرأت کرتے تو رکوع اور سجدہ بھی کھڑے ہوکر کرتے اور جب بیٹھ قرأت کرتے تو رکوع اور سجدہ بھی بیٹھ ہی کرکرتے۔ ۴-احمد اور اسحاق بن راہویہ کہتے ہیں کہ دونوں حدیثیں صحیح اورمعمول بہ ہیں ۱؎ ۔
وضاحت: ۱؎ : لیکن نفل نماز بیٹھ کر پڑھنے سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اجر امتیوں کی طرح آدھا نہیں ہے، یہ آپ کی خصوصیات میں سے ہے۔