You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ هِشَامِ بْنِ إِسْحَاقَ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ كِنَانَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ: أَرْسَلَنِي الْوَلِيدُ بْنُ عُقْبَةَ، وَهُوَ أَمِيرُ الْمَدِينَةِ، إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَسْأَلُهُ عَنْ اسْتِسْقَاءِ رَسُولِ اللهِ ﷺ فَأَتَيْتُهُ، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ خَرَجَ مُتَبَذِّلاً مُتَوَاضِعًا مُتَضَرِّعًا، حَتَّى أَتَى الْمُصَلَّى، فَلَمْ يَخْطُبْ خُطْبَتَكُمْ هَذِهِ، وَلَكِنْ لَمْ يَزَلْ فِي الدُّعَاءِ وَالتَّضَرُّعِ وَالتَّكْبِيرِ، وَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ كَمَا كَانَ يُصَلِّي فِي الْعِيدِ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
It is narrated from Hisham bin Ishaq - and he was from Ibn Abdullah bin Kinanah - from his father who said: Al-Walid bin Uqbah, the governor of Al-Madinah, sent me to ask Ibn Abbas about how the Messenger of Allah would perform Salat Al-Istisqa. I came to him and he said: 'The Messenger of Allah would go out in modest dress, humbly, imploring, until he reached the Musalla. He would not give this Khutbah of yours, rather, he would continue supplication and imploring saying the Takbir, and pray two Rak'ah, just as he would pray for the Eid.'
اسحاق بن عبداللہ بن کنانہ کہتے ہیں کہ مجھے ولید بن عقبہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس بھیجا (ولید مدینے کے امیر تھے) تاکہ میں ان سے رسول اللہﷺ کے استسقاء کے بارے میں پوچھوں، تومیں ان کے پاس آیا (اورمیں نے ان سے پوچھا)تو انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ پھٹے پُرانے لباس میں عاجزی کرتے ہوئے نکلے، یہاں تک کہ عید گاہ آئے، اور آپ نے تمہارے اس خطبہ کی طرح خطبہ نہیں دیا بلکہ آپ برابر دعاکرنے، گڑگڑا نے اور اللہ کی بڑائی بیان کرنے میں لگے رہے، اورآپ نے دو رکعتیں پڑھیں جیساکہ آپ عید میں پڑھتے تھے ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔وضاحت ۱؎ : اسی سے امام شافعی وغیرہ نے دلیل پکڑی ہے کہ استسقاء میں بھی بارہ تکبیرات زوائدسے دورکعتیں پڑھی جائیں گی ، جبکہ جمہورصلاۃجمعہ کی طرح پڑھنے کے قائل ہیں اوراس حدیث میں کما یصلی فی العیدسے مرادیہ بیان کیا ہے کہ جیسے : آبادی سے باہرجہری قراء ت سے خطبہ سے پہلے دورکعت عیدکی صلاۃ پڑھی جاتی ہے ، اوردیگراحادیث وآثارسے یہی بات صحیح معلوم ہوتی ہے ، صاحب تحفہ نے اسی کی تائید کی ہے ۔
وضاحت: ۱؎ : اسی سے امام شافعی وغیرہ نے دلیل پکڑی ہے کہ استسقاء میں بھی بارہ تکبیرات زوائد سے دو رکعتں پڑھی جائیں گی، جبکہ جمہور نماز جمعہ کی طرح پڑھنے کے قائل ہیں اور اس حدیث میں «كما يصلي في العيد» سے مراد یہ بیان کیا ہے کہ جیسے : آبادی سے باہر جہری قراءت سے خطبہ سے پہلے دو رکعت عید کی نماز پڑھی جاتی ہے، اور دیگر احادیث وآثار سے یہی بات صحیح معلوم ہوتی ہے، صاحب تحفہ نے اسی کی تائید کی ہے۔