You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلاَنَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ: بَعَثَنِي النَّبِيُّ ﷺ إِلَى الْيَمَنِ، فَأَمَرَنِي أَنْ آخُذَ مِنْ كُلِّ ثَلاَثِينَ بَقَرَةً تَبِيعًا أَوْ تَبِيعَةً، وَمِنْ كُلِّ أَرْبَعِينَ مُسِنَّةً، وَمِنْ كُلِّ حَالِمٍ دِينَارًا أَوْ عِدْلَهُ مَعَافِرَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ. وَرَوَى بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ: أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ بَعَثَ مُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ، فَأَمَرَهُ أَنْ يَأْخُذَ وَهَذَا أَصَحُّ.
Mu'adh bin Jabal narrated: The Prophet sent me to Yemen and ordered me to collect a Tabi or a Tabi'ah on every thirty cows, a Musinnah on every forty, a Dinar for every Halim, or its equivalent of Ma'afir. Abu Eisa said: This Hadith is Hasan. Some of them reported this Hadith from Sufyan, from Al-A'mash, from Abu Wa'il, from Masruq: The Prophet sent Mu'adh to Yemen and ordered him to take... and this is more authentic
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی اکرمﷺ نے مجھے یمن بھیجا اورحکم دیا کہ میں ہر تیس گائے پر ایک سال کا بچھوا یا بچھیازکاۃ میں لوں اور ہرچالیس پر دوسال کی بچھیا زکاۃ میں لوں، اور ہر(ذمّی) بالغ سے ایک دینار یا اس کے برابر معافری ۱؎ کپڑے بطورجزیہ لوں ۲؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے، ۲- بعض لوگوں نے یہ حدیث بطریق: سفیان، عن الأعمش، عن أبی وائل، عن مسروق مرسلاً روایت کی ہے ۳؎ کہ نبی اکرمﷺ نے معاذ کو یمن بھیجا اور اس میں فأمرنی أن آخذ کے بجائے فأمرہ أن یأخذہے اور یہ زیادہ صحیح ہے ۴؎ ۔
وضاحت: ۱؎ : معافر : ہمدان کے ایک قبیلے کا نام ہے اسی کی طرف منسوب ہے۔ ۲؎ : اس حدیث میں گائے کے تفصیلی نصاب کا ذکر ہے، ساتھ ہی غیر مسلم سے جزیہ وصول کرنے کا بھی حکم ہے۔ ۳؎ : اس میں معافر کا ذکر نہیں ہے، اس کی تخریج ابن ابی شیبہ نے کی ہے۔ ۴؎ : یعنی یہ مرسل روایت اوپر والی مرفوع روایت سے زیادہ صحیح ہے کیونکہ مسروق کی ملاقات معاذ بن جبل رضی الله عنہ سے نہیں ہے، ترمذی نے اسے اس کے شواہد کی وجہ سے حسن کہا ہے۔