You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ لَمْ يُجْمِعْ الصِّيَامَ قَبْلَ الْفَجْرِ فَلَا صِيَامَ لَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ حَفْصَةَ حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَوْلُهُ وَهُوَ أَصَحُّ وَهَكَذَا أَيْضًا رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ الزُّهْرِيِّ مَوْقُوفًا وَلَا نَعْلَمُ أَحَدًا رَفَعَهُ إِلَّا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَإِنَّمَا مَعْنَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا صِيَامَ لِمَنْ لَمْ يُجْمِعْ الصِّيَامَ قَبْلَ طُلُوعِ الْفَجْرِ فِي رَمَضَانَ أَوْ فِي قَضَاءِ رَمَضَانَ أَوْ فِي صِيَامِ نَذْرٍ إِذَا لَمْ يَنْوِهِ مِنْ اللَّيْلِ لَمْ يُجْزِهِ وَأَمَّا صِيَامُ التَّطَوُّعِ فَمُبَاحٌ لَهُ أَنْ يَنْوِيَهُ بَعْدَ مَا أَصْبَحَ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ
Hafsah narrated that: the Prophet said: Whoever did not decide to fast before Fajr then there is no fast for him.
ام المومنین حفصہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: جس نے صوم کی نیت فجر سے پہلے نہیں کرلی ، اس کا صوم نہیں ہوا ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں :۱- حفصہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کوہم صرف اسی سند سے مرفوع جانتے ہیں، نیزاسے نافع سے بھی روایت کیا گیا ہے انہوں نے ابن عمرسے روایت کی ہے اور اسے ابن عمرہی کا قول قراردیا ہے، اس کا موقوف ہوناہی زیادہ صحیح ہے، اور اسی طرح یہ حدیث زہری سے بھی موقوفاً مروی ہے،ہم نہیں جانتے کہ کسی نے اسے مرفوع کیا ہے یحیی بن ایوب کے سوا،۲- اس کا معنی اہل علم کے نزدیک صرف یہ ہے کہ اس کا صوم نہیں ہوتا، جو رمضان میں یا رمضان کی قضا میں یا نذر کے صیاممیں صوم کی نیت طلوع فجرسے پہلے نہیں کرتا۔ اگر اس نے رات میں نیت نہیں کی تواس کاصوم نہیں ہوا، البتہ نفل صوم میں اس کے لیے صبح ہوجانے کے بعد بھی صوم کی نیت کرنامباح ہے ۔ یہی شافعی ،احمد اور اسحاق بن راہویہ کا قول ہے۔
وضاحت: ۱؎ : بظاہر یہ عام ہے فرض اور نفل دونوں قسم کے روزوں کو شامل ہے لیکن جمہور نے اسے فرض کے ساتھ خاص مانا ہے اور راجح بھی یہی ہے، اس کی دلیل عائشہ رضی الله عنہا کی روایت ہے جس میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آتے اور پوچھتے : کیا کھانے کی کوئی چیز ہے ؟ تو اگر میں کہتی کہ نہیں تو آپ فرماتے : میں روزے سے ہوں۔