You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَصُومُ أَحَدُكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِلَّا أَنْ يَصُومَ قَبْلَهُ أَوْ يَصُومَ بَعْدَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَجَابِرٍ وَجُنَادَةَ الْأَزْدِيِّ وَجُوَيْرِيَةَ وَأَنَسٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ يَكْرَهُونَ لِلرَّجُلِ أَنْ يَخْتَصَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِصِيَامٍ لَا يَصُومُ قَبْلَهُ وَلَا بَعْدَهُ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ
Abu Hurairah narrated that : the Messenger of Allah said: None of you should fast on Friday unless he fasts before it, or he fasts after it.
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم میں سے کوئی جمعہ کے دن صوم نہ رکھے، إلا یہ کہ وہ اس سے پہلے یااس کے بعدبھی صوم رکھے ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے،۲- اس باب میں علی ، جابر ، جنادہ ازدی ، جویریہ ، انس اور عبداللہ بن عمروبن العاص رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں ،۳- اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ یہ لوگ آدمی کے لئے مکروہ سمجھتے ہیں کہ وہ جمعہ کے دن کو صوم کے لیے مخصوص کرلے، نہ اس سے پہلے صوم رکھے اور نہ اس کے بعد ۔ احمد اور اسحاق بن راہویہ بھی یہی کہتے ہیں۔وضاحت ۱؎ : اس ممانعت کی وجہ کیا ہے، اس سلسلہ میں علماء کے مختلف اقوال ہیں، سب سے صحیح وجہ اس کایوم عیدہونا ہے، اس کی صراحت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت میں ہے جس کی تخریج حاکم وغیرہ نے ان الفاظ کے ساتھ کی ہے یوم الجمعۃ یوم عید فلا تجعلوا یوم عیدکم صیامکم إلا أن تصوموا قبلہ وبعدہجمعہ کا دن عیدکادن ہے ،اس لیے اپنے عیدوالے دن صوم نہ رکھاکرو، إلا یہ کہ اس سے ایک دن قبل -جمعرات کابھی-صوم رکھویا اس سے ایک دن بعد سنیچرکے دن کا بھی ۔اورابن ابی شیبہ نے بھی اسی مفہوم کی ایک حدیث علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے جس کی سند حسن ہے اس کے الفاظ یہ ہیںمن کان منکم متطوعاً من الشہر فلیصم یوم الخمیس ولا یصم یوم الجمعۃ فإنہ یوم طعام وشراب تم میں سے جوکوئی کسی مہینے کے نفلی صیام رکھ رہا ہو، وہ جمعرات کے دن کا صوم رکھے، جمعہ کے دن کا صوم نہ رکھے ، اس لیے کہ یہ کھانے پینے کا دن ہوتا ہے۔
وضاحت: ۱؎ : اس ممانعت کی وجہ کیا ہے، اس سلسلہ میں علماء کے مختلف اقوال ہیں، سب سے صحیح وجہ اس کا یوم عید ہونا ہے، اس کی صراحت ابوہریرہ رضی الله عنہ کی مرفوع روایت میں ہے جس کی تخریج حاکم وغیرہ نے ان الفاظ کے ساتھ کی ہے «يوم الجمعة يوم عيد فلا تجعلوا يوم عيدكم صيامكم إلا أن تصوموا قبله وبعده» جمعہ کا دن عید کا دن ہے، اس لیے اپنے عید والے دن روزہ نہ رکھا کرو، إلا یہ کہ اس سے ایک دن قبل - جمعرات کا بھی- روزہ رکھو یا اس سے ایک دن بعد سنیچر کے دن کا بھی۔ اور ابن ابی شیبہ نے بھی اسی مفہوم کی ایک حدیث علی رضی الله عنہ سے روایت کی ہے جس کی سند حسن ہے اس کے الفاظ یہ ہیں «من كان منكم متطوعاً من الشهر فليصم يوم الخميس ولا يصم يوم الجمعة فإنه يوم طعام وشراب» تم میں سے جو کوئی کسی مہینے کے نفلی روزے رکھ رہا ہو، وہ جمعرات کے دن کا روزہ رکھے، جمعہ کے دن کا روزہ نہ رکھے، اس لیے کہ یہ کھانے پینے کا دن ہوتا ہے۔