You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ نَاجِيَةَ الْخُزَاعِيِّ صَاحِبِ بُدْنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ أَصْنَعُ بِمَا عَطِبَ مِنْ الْبُدْنِ قَالَ انْحَرْهَا ثُمَّ اغْمِسْ نَعْلَهَا فِي دَمِهَا ثُمَّ خَلِّ بَيْنَ النَّاسِ وَبَيْنَهَا فَيَأْكُلُوهَا وَفِي الْبَاب عَنْ ذُؤَيْبٍ أَبِي قَبِيصَةَ الْخُزَاعِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ نَاجِيَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا فِي هَدْيِ التَّطَوُّعِ إِذَا عَطِبَ لَا يَأْكُلُ هُوَ وَلَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ رُفْقَتِهِ وَيُخَلَّى بَيْنَهُ وَبَيْنَ النَّاسِ يَأْكُلُونَهُ وَقَدْ أَجْزَأَ عَنْهُ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَقَالُوا إِنْ أَكَلَ مِنْهُ شَيْئًا غَرِمَ بِقَدْرِ مَا أَكَلَ مِنْهُ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِذَا أَكَلَ مِنْ هَدْيِ التَّطَوُّعِ شَيْئًا فَقَدْ ضَمِنَ الَّذِي أَكَلَ
Najiyah Al-Khuza'i (the Companion of the Messenger of Allah) said: I said: 'O Messenger of Allah! What should be done with the afflicted among the Hadi?' He said: 'Slaughter them, then dip their sandals in their blood, then leave them so that the people can eat them.'
رسول اللہﷺ کے اونٹوں کی دیکھ بھال کرنے والے ناجیہ خزاعی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! جو اونٹ راستے میں مرنے لگیں انہیں میں کیا کروں؟ آپ نے فرمایا: انہیں نحر(ذبح)کردو، پھر ان کی جوتی انہیں کے خون میں لت پت کردو، پھر انہیں لوگوں کے لیے چھوڑدو کہ وہ ان کا گوشت کھائیں۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- ناجیہ رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں ذؤیب ابوقبیصہ خزاعی رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے، ۳- اہل علم کااسی پرعمل ہے، وہ کہتے ہیں کہ نفلی ہدی کا جانور جب مرنے لگے تو نہ وہ خود اسے کھائے اور نہ اس کے سفر کے ساتھی کھائیں ۔ وہ اسے لوگوں کے لیے چھوڑدے ، کہ وہ اسے کھائیں ۔ یہی اس کے لیے کافی ہے۔ یہ شافعی ،احمد اوراسحاق بن راہویہ کا قول ہے۔ یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر اس نے اس میں سے کچھ کھالیا توجتنااس نے اس میں سے کھایا ہے اسی کے بقدروہ تاوان دے،۴- بعض اہل علم کہتے ہیں کہ جب وہ نفلی ہدی کے جانورمیں سے کچھ کھالے توجس نے کھایاوہ اس کا ضامن ہوگا۔
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الحج ۱۹ (۱۷۶۲)، سنن ابن ماجہ/المناسک ۱۰۱ (۳۱۰۶) (تحفة الأشراف : ۱۱۵۸۱)، موطا امام مالک/الحج ۴۷ (۱۴۸)، مسند احمد (۴/۳۳)، سنن الدارمی/المناسک ۶۶ (۱۹۵۰)