You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو عيسى محمد بن عيسى الترمذي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْبَيْلَمَانِيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ حَجَّ هَذَا الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلْيَكُنْ آخِرُ عَهْدِهِ بِالْبَيْتِ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ خَرَرْتَ مِنْ يَدَيْكَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ تُخْبِرْنَا بِهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَوْسٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَهَكَذَا رَوَى غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أرْطَاةَ مِثْلَ هَذَا وَقَدْ خُولِفَ الْحَجَّاجُ فِي بَعْضِ هَذَا الْإِسْنَادِ
Al-Harith bin Abdullah bin Aws said: I heard the Prophet saying: 'Whoever performs Hajj to this House, or Umrah, then let the last of his acts be at the House' So Umar said: May your hand be humiliated! You heard this from the Messenger of Allah but did not inform us of it?
حارث بن عبداللہ بن اوس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرمﷺ کو فرماتے سنا: جس نے اس گھر (بیت اللہ) کا حج یاعمرہ کیا تو چاہئے کہ اس کا آخری کام بیت اللہ کا طواف ہو ۔ تو ان سے عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: تم اپنے ہاتھوں کے بل زمین پرگرو یعنی ہلاک ہو،تم نے یہ بات رسول اللہﷺ سے سنی اور ہمیں نہیں بتائی ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- حارث بن عبداللہ بن اوس رضی اللہ عنہ کی حدیث غریب ہے، اسی طرح دوسرے اورلوگوں نے بھی حجاج بن ارطاۃ سے اسی کے مثل روایت کی ہے۔ اوراس سند کے بعض حصہ کے سلسلہ میں حجاج سے اختلاف کیا گیا ہے،۲- اس باب میں ابن عباس رضی اللہ عنہا سے بھی روایت ہے۔
وضاحت: ۱؎ : یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ طواف وداع واجب ہے یہی اکثر علماء کا قول ہے، وہ اس کے ترک سے دم کو لازم قرار دیتے ہیں، امام مالک، داود اور ابن المنذر کہتے ہیں کہ یہ سنت ہے اور اس کے ترک سے کوئی چیز لازم نہیں آتی۔