You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأُوَيْسِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ لِعُرْوَةَ ابْنَ أُخْتِي إِنْ كُنَّا لَنَنْظُرُ إِلَى الْهِلَالِ ثُمَّ الْهِلَالِ ثَلَاثَةَ أَهِلَّةٍ فِي شَهْرَيْنِ وَمَا أُوقِدَتْ فِي أَبْيَاتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَارٌ فَقُلْتُ يَا خَالَةُ مَا كَانَ يُعِيشُكُمْ قَالَتْ الْأَسْوَدَانِ التَّمْرُ وَالْمَاءُ إِلَّا أَنَّهُ قَدْ كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِيرَانٌ مِنْ الْأَنْصَارِ كَانَتْ لَهُمْ مَنَائِحُ وَكَانُوا يَمْنَحُونَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَلْبَانِهِمْ فَيَسْقِينَا
Narrated `Urwa: Aisha said to me, O my nephew! We used to see the crescent, and then the crescent and then the crescent in this way we saw three crescents in two months and no fire (for cooking) used to be made in the houses of Allah's Apostle. I said, O my aunt! Then what use to sustain you? `Aisha said, The two black things: dates and water, our neighbors from Ansar had some Manarh and they used to present Allah's Apostle some of their milk and he used to make us drink.
ہم سے عبد العزیز بن عبد اللہ نے بیان کیا‘کہا ہم سے ابن ابی حازم نے بیان کیا‘ان سے ان کے والد نے یزید بن رومان سے‘وہ عروہ سےاور ان سے حضرت عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ آپ نے عروہ سے کہا‘میرے بھانجے!آنحضرت ﷺ کےعہد مبارک میں(یہ حال تھا کہ) ہم ایک چاند دیکھتے‘پھر دوسرا دیکھتے‘پھر تیسرا دیکھتے‘اسی طرح دو دو مہینے گزر جاتے اور رسول کریم ﷺ کے گھروں میں(کھانا پکانے کے لئے)آگ نہ جلتی تھی۔میں نے پوچھا‘خالہ اماں!آپ لوگ پھر زندہ کیسے رہتی تھیں؟آپ نے فرمایا کہ صرف کالی دو کھجور اور پانی پر۔البتہ رسول اللہ ﷺ کے چند انصاری پڑوسی تھے۔جن کے پاس دودھ دینے والی بکریاں تھیں اور وہ رسول اللہﷺ کے یہاں بھی ان کا دودھ تحفہ کے طور پر پہنچا جایا کرتے تھے۔آپﷺ اسے ہمیں بھی پلا دیا کرتے تھے۔
دودھ بطور تحفہ بھیجنا اس سے ثابت ہوا۔دو مہینے میں تین چاند اس طرح دیکھتیں کہ پہلا چاند مہینے کے شروع ہونے پر دیکھا‘پھر دوسرا چاند اس کے ختم پر تیسرا چاند دوسرے مہینے کے ختم پر۔کالی چیزوں میں پانی کو بھی شامل کر جیا‘حا لانکہ پانی کالا نہیں ہوتا۔لکن عرب لوگ تثنیہ ایک چیز کے نام سے کر دیتے ہیں۔جیسے شمسین قمرین چاند سورج دونوں کو کہتے ہیں اس طرح ابیضین دودھ اور پانی دونوں کو کہہ دیتے ہیں اور صرف دودھ ابیض یعنی سفید ہوتا ہے۔پانی کا تو کوئی رنگ نہیں ہوتا۔اس حدیث سے دودھ کا بطور تحفہ و ہدیہ و ہبہ پیش کرنا ثابت ہوا۔فوائد کے لحاظ سے یہ بہت ہی بڑا ہبہ ہے جو ایک انسان کو پیش کرتا ہے۔