You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَقَالَ مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، حَدَّثَنِي سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ، كُنْتُ كَاتِبًا لِعُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ فَأَتَاهُ كِتَابُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لاَ تَمَنَّوْا لِقَاءَ العَدُوِّ»
And then he got up amongst the people saying, O people! Do not wish to meet the enemy, and ask Allah for safety, but when you face the enemy, be patient, and remember that Paradise is under the shades of swords. Then he said, O Allah, the Revealer of the Holy Book, and the Mover of the clouds and the Defeater of the clans, defeat them, and grant us victory over them.
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا اے لوگو ! د شمن سے لڑائی بھڑائی کی تمنا نہ کرو‘ بلکہ اللہ سے سلامتی مانگو ۔ ہاں ! جب جنگ چھڑ جائے تو پھر صبر کئے رہو اورڈٹ کر مقابلہ کرو اور جان لو کہ جنت تلواروں کے سائے میں ہے ۔ پھر آپ نے یوں دعا کی‘ اے اللہ ! کتاب ( قرآن ) کے نازل فرمانے والے‘ اے بادلوں کے چلانے والے ! اے احزاب ( یعنی کافروں کی جماعتوں کو غزوہ خندق کے موقع پر ) شکست دینے والے ! ہمارے دشمن کو شکست دے اوران کے مقابلے میں ہماری مدد کر ۔ اور موسیٰ بن عقبہ نے کہا کہ مجھ سے سالم ابو النضر نے بیان کیا کہ میں عمر بن عبیداللہ کا منشی تھا ۔ ان کے پاس حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہما کا خط آیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا دشمن سے لڑائی لڑنے کی تمنا نہ کرو ۔