You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ [ص:133]، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَهُ يَعْنِي «لَوْلاَ بَنُو إِسْرَائِيلَ لَمْ يَخْنَزِ اللَّحْمُ، وَلَوْلاَ حَوَّاءُ لَمْ تَخُنَّ أُنْثَى زَوْجَهَا»
Narrated Abu Huraira: The Prophet said, But for the Israelis, meat would not decay and but for Eve, wives would never betray their husbands.
ہم سے بشر بن محمد نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ نے خبردی ، کہا ہم کو معمر نے خبردی ، انہیں ہمام نے اور انہیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ، انہوںنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ( عبدالرزاق کی ) روایت کی طرح کہ اگر قوم بنی اسرائیل نہ ہوتی تو گوشت نہ سڑاکرتا اور اگر حوا نہ ہوتیں تو عورت اپنے شوہر سے دغا نہ کرتی ۔
بنی اسرائیل کو من و سلویٰ بطور انعام الٰہی ملا کرتا تھا اور انہیں اس کو جمع کرنے کی ممانعت کردی گئی تھی، مگر انہوں نے جمع کرنا شروع کردیا، سزا کے طور پر سلویٰ کا گوشت سڑادیاگیا، اسی طرف حدیث میں اشارہ ہے۔ اسی طرح سب سے پہلے حضرت حوا علیہا السلام نے شیطان کی سازش سے حضرت آدم علیہ السلام کو جنت کے درخت کے کھانے کی ترغیب دلائی تھی۔ یہی عادت ان کی اولاد میں بھی پیدا ہوگئی۔ خیانت سے یہی مراد ہے۔ اب عورتوں میں عام بے وفائی اسی فطرت کا نتیجہ ہے۔ وہ ٹیڑھی پسلی سے پیدا ہوئی ہے، جیسا کہ درج ذیل حدیث میں مذکور ہے۔