You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
وَقَالَ كَانَتْ امْرَأَتَانِ مَعَهُمَا ابْنَاهُمَا جَاءَ الذِّئْبُ فَذَهَبَ بِابْنِ إِحْدَاهُمَا فَقَالَتْ صَاحِبَتُهَا إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ وَقَالَتْ الْأُخْرَى إِنَّمَا ذَهَبَ بِابْنِكِ فَتَحَاكَمَتَا إِلَى دَاوُدَ فَقَضَى بِهِ لِلْكُبْرَى فَخَرَجَتَا عَلَى سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ فَأَخْبَرَتَاهُ فَقَالَ ائْتُونِي بِالسِّكِّينِ أَشُقُّهُ بَيْنَهُمَا فَقَالَتْ الصُّغْرَى لَا تَفْعَلْ يَرْحَمُكَ اللَّهُ هُوَ ابْنُهَا فَقَضَى بِهِ لِلصُّغْرَى قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاللَّهِ إِنْ سَمِعْتُ بِالسِّكِّينِ إِلَّا يَوْمَئِذٍ وَمَا كُنَّا نَقُولُ إِلَّا الْمُدْيَةُ
He also said, There were two women, each of whom had a child with her. A wolf came and took away the child of one of them, whereupon the other said, 'It has taken your child.' The first said, 'But it has taken your child.' So they both carried the case before David who judged that the living child be given to the elder lady. So both of them went to Solomon bin David and informed him (of the case). He said, 'Bring me a knife so as to cut the child into two pieces and distribute it between them.' The younger lady said, 'May Allah be merciful to you! Don't do that, for it is her (i.e. the other lady's) child.' So he gave the child to the younger lady.
او ر آنحضرت ﷺ نےفرمایا کہ دوعورتیں تھیں اور دونوں کےساتھ دونوں کےبچے تھے۔اتنے میں ایک بھیڑیا آیا اور ایک عورت کےبچے کواٹھالے گیا۔ان دونوں میں سےایک عورت نےکہا بھیڑیا تمہارے بیٹے کولے گیا ہےاور دوسری نے کہا کہ تمہارے بیٹے کولے گیا ہے۔دونوں داؤد کےیہاں اپنا مقدمہ لےگئیں ۔آپ نے بڑی عورت کےحق میں فیصلہ کردیا۔اس کے بعد وہ دونوں حضرت سلیمان بن داؤد کےیہاں آئیں اورانہیں اس جھگڑے کی خبر دی۔ انہوں نےفرمایا کہ اچھا چھری لاؤ۔اس بچے کےدو ٹکڑے کرکےدونوں کےدرمیان بانٹ دوں۔چھوٹی عورت نےیہ سن کر کہا ، اللہ آپ پررحم فرمائے ۔ایسانہ کیجئے ،میں نےمان لیا کہ یہ اسی بڑی کالڑکا ہے۔اس پر سلیمان ؑ نے اس چھوپی کےحق میں فیصلہ کیا۔حضرت ابوہریرہ نےکہاکہ میں نےسکین کا لفظ اسی دن سنا ،ورنہ ہم ہمیشہ (چھری کےلیے ) مدیہ کا لفظ بولا کرتےتھے۔