You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ ثَلَاثَةً فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ أَبْرَصَ وَأَقْرَعَ وَأَعْمَى بَدَا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يَبْتَلِيَهُمْ فَبَعَثَ إِلَيْهِمْ مَلَكًا فَأَتَى الْأَبْرَصَ فَقَالَ أَيُّ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلَيْكَ قَالَ لَوْنٌ حَسَنٌ وَجِلْدٌ حَسَنٌ قَدْ قَذِرَنِي النَّاسُ قَالَ فَمَسَحَهُ فَذَهَبَ عَنْهُ فَأُعْطِيَ لَوْنًا حَسَنًا وَجِلْدًا حَسَنًا فَقَالَ أَيُّ الْمَالِ أَحَبُّ إِلَيْكَ قَالَ الْإِبِلُ أَوْ قَالَ الْبَقَرُ هُوَ شَكَّ فِي ذَلِكَ إِنَّ الْأَبْرَصَ وَالْأَقْرَعَ قَالَ أَحَدُهُمَا الْإِبِلُ وَقَالَ الْآخَرُ الْبَقَرُ فَأُعْطِيَ نَاقَةً عُشَرَاءَ فَقَالَ يُبَارَكُ لَكَ فِيهَا وَأَتَى الْأَقْرَعَ فَقَالَ أَيُّ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلَيْكَ قَالَ شَعَرٌ حَسَنٌ وَيَذْهَبُ عَنِّي هَذَا قَدْ قَذِرَنِي النَّاسُ قَالَ فَمَسَحَهُ فَذَهَبَ وَأُعْطِيَ شَعَرًا حَسَنًا قَالَ فَأَيُّ الْمَالِ أَحَبُّ إِلَيْكَ قَالَ الْبَقَرُ قَالَ فَأَعْطَاهُ بَقَرَةً حَامِلًا وَقَالَ يُبَارَكُ لَكَ فِيهَا وَأَتَى الْأَعْمَى فَقَالَ أَيُّ شَيْءٍ أَحَبُّ إِلَيْكَ قَالَ يَرُدُّ اللَّهُ إِلَيَّ بَصَرِي فَأُبْصِرُ بِهِ النَّاسَ قَالَ فَمَسَحَهُ فَرَدَّ اللَّهُ إِلَيْهِ بَصَرَهُ قَالَ فَأَيُّ الْمَالِ أَحَبُّ إِلَيْكَ قَالَ الْغَنَمُ فَأَعْطَاهُ شَاةً وَالِدًا فَأُنْتِجَ هَذَانِ وَوَلَّدَ هَذَا فَكَانَ لِهَذَا وَادٍ مِنْ إِبِلٍ وَلِهَذَا وَادٍ مِنْ بَقَرٍ وَلِهَذَا وَادٍ مِنْ غَنَمٍ ثُمَّ إِنَّهُ أَتَى الْأَبْرَصَ فِي صُورَتِهِ وَهَيْئَتِهِ فَقَالَ رَجُلٌ مِسْكِينٌ تَقَطَّعَتْ بِيَ الْحِبَالُ فِي سَفَرِي فَلَا بَلَاغَ الْيَوْمَ إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ بِكَ أَسْأَلُكَ بِالَّذِي أَعْطَاكَ اللَّوْنَ الْحَسَنَ وَالْجِلْدَ الْحَسَنَ وَالْمَالَ بَعِيرًا أَتَبَلَّغُ عَلَيْهِ فِي سَفَرِي فَقَالَ لَهُ إِنَّ الْحُقُوقَ كَثِيرَةٌ فَقَالَ لَهُ كَأَنِّي أَعْرِفُكَ أَلَمْ تَكُنْ أَبْرَصَ يَقْذَرُكَ النَّاسُ فَقِيرًا فَأَعْطَاكَ اللَّهُ فَقَالَ لَقَدْ وَرِثْتُ لِكَابِرٍ عَنْ كَابِرٍ فَقَالَ إِنْ كُنْتَ كَاذِبًا فَصَيَّرَكَ اللَّهُ إِلَى مَا كُنْتَ وَأَتَى الْأَقْرَعَ فِي صُورَتِهِ وَهَيْئَتِهِ فَقَالَ لَهُ مِثْلَ مَا قَالَ لِهَذَا فَرَدَّ عَلَيْهِ مِثْلَ مَا رَدَّ عَلَيْهِ هَذَا فَقَالَ إِنْ كُنْتَ كَاذِبًا فَصَيَّرَكَ اللَّهُ إِلَى مَا كُنْتَ وَأَتَى الْأَعْمَى فِي صُورَتِهِ فَقَالَ رَجُلٌ مِسْكِينٌ وَابْنُ سَبِيلٍ وَتَقَطَّعَتْ بِيَ الْحِبَالُ فِي سَفَرِي فَلَا بَلَاغَ الْيَوْمَ إِلَّا بِاللَّهِ ثُمَّ بِكَ أَسْأَلُكَ بِالَّذِي رَدَّ عَلَيْكَ بَصَرَكَ شَاةً أَتَبَلَّغُ بِهَا فِي سَفَرِي فَقَالَ قَدْ كُنْتُ أَعْمَى فَرَدَّ اللَّهُ بَصَرِي وَفَقِيرًا فَقَدْ أَغْنَانِي فَخُذْ مَا شِئْتَ فَوَاللَّهِ لَا أَجْهَدُكَ الْيَوْمَ بِشَيْءٍ أَخَذْتَهُ لِلَّهِ فَقَالَ أَمْسِكْ مَالَكَ فَإِنَّمَا ابْتُلِيتُمْ فَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنْكَ وَسَخِطَ عَلَى صَاحِبَيْكَ
Narrated Abu Huraira: that he heard Allah's Apostle saying, Allah willed to test three Israelis who were a Leper, a blind man and a bald-headed man. So, he sent them an angel who came to the leper and said, 'What thing do you like most?' He replied, Good color and good skin, for the people have a strong aversion to me.' The angel touched him and his illness was cured, and he was given a good color and beautiful skin. The angel asked him, 'What kind of property do you like best?' He replied, 'Camels (or cows).' (The narrator is in doubt, for either the leper or the bald-headed man demanded camels and the other demanded cows.) So he (i.e. the leper) was given a pregnant she-camei, and the angel said (to him), 'May Allah bless you in it.' The angel then went to the bald-headed man and said, 'What thing do you like most?' He said, 'I like good hair and wish to be cured of this disease, for the people feel repulsion for me.' The angel touched him and his illness was cured, and he was given good hair. The angel asked (him), 'What kind of property do you like bests' He replied, 'Cows,' The angel gave him a pregnant cow and said, 'May Allah bless you in it.' The angel went to the blind man and asked, 'What thing do you like best?' He said, '(I like) that Allah may restore my eye-sight to me so that I may see the people.' The angel touched his eyes and Allah gave him back his eye-sight. The angel asked him, What kind of property do you like best?' He replied, 'Sheep.' The angel gave him a pregnant sheep. Afterwards, all the three pregnant animals gave birth to young ones, and multiplied and brought forth so much that one of the (three) men had a herd of camels filling a valley, and one had a herd of cows filling a valley, and one had a flock of sheep filling a valley. Then the angel, disguised in the shape and appearance of a leper, went to the leper and said, I am a poor man, who has lost all means of livelihood while on a journey. So none will satisfy my need except Allah and then you. In the Name of Him Who has given you such nice color and beautiful skin, and so much property, I ask you to give me a camel so that I may reach my destination. The man replied, 'I have many obligations (so I cannot give you).' The angel said, 'I think I know you; were you not a leper to whom the people had a strong aversion? Weren't you a poor man, and then Allah gave you (all this property).' He replied, '(This is all wrong), I got this property through inheritance from my fore-fathers' The angel said, 'If you are telling a lie, then let Allah make you as you were before. ' Then the angel, disguised in the shape and appearance of a bald man, went to the bald man and said to him the same as he told the first one, and he too answered the same as the first one did. The angel said, 'If you are telling a lie, then let Allah make you as you were before.' The angel, disguised in the shape of a blind man, went to the blind man and said, 'I am a poor man and a traveler, whose means of livelihood have been exhausted while on a journey. I have nobody to help me except Allah, and after Him, you yourself. I ask you in the Name of Him Who has given you back your eye-sight to give me a sheep, so that with its help, I may complete my journey' The man said, 'No doubt, I was blind and Allah gave me back my eye-sight; I was poor and Allah made me rich; so take anything you wish from my property. By Allah, I will not stop you for taking anything (you need) of my property which you may take for Allah's sake.' The angel replied, 'Keep your property with you. You (i.e 3 men) have been tested and Allah is pleased with you and is angry with your two companions.
مجھ سے احمدبن اسحاق نے بیان کیا، کہا ہم سے عمروبن عاصم نے بیان کیا ،ان سے اسحاق بن عبداللہ نےبیان کیا، کہا مجھ سے عبدالرحمن بن ابی حمزہ نے بیان کیا اوران سے حضرت ابوہریرہ نے بیان کیا کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سنا (دوسری سند) اور مجھ سے محمد نے بیان کیا، کہا ہم سے عبداللہ بن رجاء نے بیان کیا،انہیں ہمام نے خبردی ،ان سےاسحاق بن عبداللہ نےبیان کیا ،انہیں عبدالرحمن بن ابی عمرہ نےخبردی اور ان سے حضرت ابوہریرہ نےبیان کیا کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سےسنا ، آپ نے فرمایا کہ بنی اسرائیل میں تین شخص تھے، ایک کوڑھی،دوسرا اندھا اورتیسرا گنجا ، اللہ تعالی نے چاہا کہ ان کاامتحان لے۔ چنانچہ اللہ تعالی نے ان کےپاس ایک فرشتہ بھیجا ۔فرشتہ پہلے کوڑھی کے پاس آیا اور اس سے پوچھا کہ تمہیں سب سے زیادہ کیا چیز پسند ہے؟ اس نے جواب دیا کہ اچھارنگ اوراچھی چمڑی کیونکہ مجھ سے لوگ پرہیز کرتے ہیں۔بیان کیا کہ فرشتے نےاس پرہا تھ پھیرا تواس کی بیماری دورہوگئی اورا س کارنگ بھی خوبصورت ہوگیا اورچمڑی بھی اچھی ہوگئی۔فرشتے نےپوچھا کس طرح کامال تم زیادہ پسند کروگے؟ اس نےکہا کہ اونٹ ! یا اس نےگائے کہی ،اسحاق بن عبداللہ کواس سلسلے میں شک تھا کہ کوڑھی اورگنجے دونوں میں سے ایک نےاونٹ کی خواہش کی تھی اوردوسرے نے گائے کی ۔ چنانچہ اسے حاملہ اونٹنی دی گئی اورکہا گیا کہ اللہ تعالی تمہیں اس میں برکت دے گا، پھر فرشتہ گنجے کےپاس آیا اوراس سےپوچھا کہ تمہیں کیا چیز پسند ہے؟ اس نےکہا کہ عمدہ باس اورموجودہ عیب میرا ختم ہوجائے ، کیونکہ لوگ اس کی وجہ سے مجھ سےپرہیز کرتے ہیں۔بیان کیا کہ فرشتے نےاس کے سرپرہاتھ پھیرا اور اس کا عیب جاتا رہا اور اس کے بجائے عمدہ بال آگئے ۔فرشتے نےپوچھا ،کس طرح کامال پسند کروگے ؟ اس نے کہا کہ گائے ! بیان کیا کہ فرشتے نےاسے حاملہ گائے دے دی اور کہاکہ اللہ تعالی تمہیں اس میں برکت دےگا۔ پھر اندھے کےپاس فرشتہ آیا اور کہا کہ تمہیں کیا چیز پسند ہے؟ اس نے کہا کہ اللہ تعالی مجھے آنکھوں کی روشنی دےدے تاکہ میں لوگوں کودیکھ سکوں۔ بیا ن کیا کہ فرشتے نےہاتھ پھیرااور اللہ تعالی نےاس کی بینائی اسے واپس دےدی۔پھر پوچھا کہ کس طرح کامال تم پسند کروگے؟ اس نے کہا کہ بکریاں ! فرشتے نےاسے حاملہ بکری دےدے ۔پھر تینوں جانوروں کےبچے پیدا ہوئے، یہاں تک کہ کوڑھی کےاونٹوں سےاس کی وادی بھر گئی ، گنجے کی گائے بیل سے اس کی وادی بھر گئی اور اندھے کی بکریوں سےاس کی وادی بھرگئی ۔پھر دوبارہ فرشتہ اپنی اسی پہلی شکل میں کوڑھی کےپاس آیا اور کہا کہ میں ایک نہایت مسکین وفقیر آدمی ہوں، سفرے کاتمام سامان واسباب ختم ہوچکا ہے اوراللہ تعالی کےسوا اورکسی سےحاجت پوری ہونے کی امید نہیں ، لیکن میں تم سےاسی ذات کاواسطہ دے کرجس نے تمہیں اچھارنگ اوراچھا چمڑا اورمال عطا کیا، ایک اونٹ کاسوال کرتاہوں جس سے سفر کوپورا کرسکوں ۔ اس نے فرشتے سےکہا کہ میرے ذمہ حقوق اوربہت سےہیں۔فرشتے نےکہا، غالبا میں تمہیں پہچانتا ہوں ،کہا تمہیں کوڑھ کی بیماری نہیں تھی حس کی وجہ سے لوگ تم سے گھن کھاتے تھے۔تم ایک فقیراور قلاش تھے۔ پھر تمہیں اللہ تعالی نے یہ چیزیں عطا کیں۔اس نےکہا کہ یہ ساری دولت تو میرےباپ دادا سےچلی آرہی ہے۔اس نے کہا کہ اگر تم جھوٹے ہوتو اللہ تمہیں اپنی پہلی حالت پرلوٹا دے۔ پھر فرشتہ کنجے کےپاس اپنی اسی پہلی صورت میں آیا اوراس سےبھی وہی درخواست کی اور اس نے بھی وہ کوڑھی والا جواب دیا۔فرشتےنے کہا کہ اگرتم جھوٹے ہوتواللہ تعالی تمہیں اپنی پہلی حالت پرلوٹا دے، اس کےبعد فرشتہ اندھے کے پاس آیا، اپنی پہلی صورت میں اور کہا کہ میں ایک مسکین آدمی ہوں ،سفر کےتمام سامان ختم ہوچکےہیں اور تم سے ا س ذات کاواسطہ دے کرجس نےتمہیں بینائی واپس دی ہے، ایک بکری مانگتا ہوں جس سے اپنے سفر کےضروریات پوری کر سکوں ۔ اندھے نےجواب دیا کہ واقعی میں اندھا تھا اور اللہ تعالی نے مجھے اپنے فضل سےبینائی عطا فرمائی اورواقعی میں فقیر ومحتاج تھا اور اللہ تعالی نے مجھے مالدار بنایا۔ تم جتنی بکریاں چاہولےسکتے ہو ،اللہ کی قسم جب تم نے خدا کاواسطہ دیا ہے توجتنا بھی تمہارا جی چاہے لےجاؤ، میں تمہں ہرگز نہیں روک سکتا۔فرشتے نے کہاکہ تم اپنامال اپنے پاس رکھو، یہ توصرف امتحان تھا اور اللہ تعالی تم سے راضی اورخوش ہےاور تمہارے دونوں ساتھیوں سےناراض ہے۔
آیت قرآنی (لئن شكرتم لازيدنكم) (ابراهيم :7)اگر میرا شکر کروگے تونعمت زیادہ دوں گا اور اگر ناشکری کرو گے تومیرا عذاب بھی سخت ہے، اس آیت کی تفسیر اس حدیث سے بخوبی واضح ہے۔روایت کےآخر میں نابینا کےالفاظ لااجھدک منقول ہیں توکتنی بھی بکریاں لےلے میں تجھ سےواپس نہیں مانگوں کابعض نسخوں میں لا احمد ک ہےپھر ترجمہ یوں ہوگا میں تیری تعریف اس وقت تک نہیں کروں گا جب تک جوتجھے درگار ہےوہ اللہ کےنام پرنہ لےلے گا۔ انسان کی فطرت ہےوہ بہت جلد اپنی تعریف اس وقت تک نہیں گا جب تک جو تجھے درگار ہے وہ اللہ کےنام پرنہ لےلےگا۔انسان کا فطرت ہےوہ بہت جلد اپنی پہلی حالت کوبھول جاتا ہے، خاص طور پرمال ودولت والے جوبیشتر غریب ہوتے ہیں پھر وہ دولت مند بن جاتے ہیں اور پھول جاتےہیں کہ وہ پہلے کیا تھے۔ایسے لوگوں کوخدا سے ڈرنا چاہیے جواللہ دولت دینے پرقادر ہے، وہ واپس لینے پربھی اسی طرح قادر ہے اور یہ روزانہ ہوتا رہتا دیکھنے کونظر بصیرت درکارہے۔