You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ النَّرْسِيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ قَالَ أُنْبِئْتُ أَنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ أُمُّ سَلَمَةَ فَجَعَلَ يُحَدِّثُ ثُمَّ قَامَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُمِّ سَلَمَةَ مَنْ هَذَا أَوْ كَمَا قَالَ قَالَ قَالَتْ هَذَا دِحْيَةُ قَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ ايْمُ اللَّهِ مَا حَسِبْتُهُ إِلَّا إِيَّاهُ حَتَّى سَمِعْتُ خُطْبَةَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخْبِرُ جِبْرِيلَ أَوْ كَمَا قَالَ قَالَ فَقُلْتُ لِأَبِي عُثْمَانَ مِمَّنْ سَمِعْتَ هَذَا قَالَ مِنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ
Narrated Abu `Uthman: I got the news that Gabriel came to the Prophet while Um Salama was present. Gabriel started talking (to the Prophet and then left. The Prophet said to Um Salama, (Do you know) who it was? (or a similar question). She said, It was Dihya (a handsome person amongst the companions of the Prophet ). Later on Um Salama said, By Allah! I thought he was none but Dihya, till I heard the Prophet talking about Gabriel in his sermon. (The Sub-narrator asked Abu `Uthman, From where have you heard this narration? He replied, From Usama bin Zaid. )
ہم سے عباس بن ولید نرسی نے بیان کیا ، کہاہم سے معتمر بن سلیمان نے بیان کیاکہا کہ میں نے اپنے والد سے سنا ، ان سے ابوعثمان نے بیان کیا کہ مجھے یہ بات معلوم کرائی گئی کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور آپ سے باتیں کرتے رہے ۔ اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیٹھی ہوئی تھیں ۔ جب حضرت جبرئیل علیہ السلام چلے گئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ام سلمہ سے فرمایا : معلوم ہے یہ کون صاحب تھے ؟ یا ایسے ہی الفاظ ارشاد فرمائے ۔ ابوعثمان نے بیان کیا کہ ام سلمہ نے جواب دیا کہ یہ دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ تھے ۔ ام سلمہ نے بیان کیا اللہ کی قسم میں سمجھے بیٹھی تھی کہ وہ دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ ہیں ۔ آخرجب میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا خطبہ سنا جس میں آپ حضرت جبریل علیہ السلام ( کی آمد ) کی خبردے رہے تھے تو میں سمجھی کہ وہ حضرت جبریل علیہ السلام ہی تھے ۔ یاایسے ہی الفاظ کہے ۔ بیان کیا کہ میں نے ابوعثمان سے پوچھا کہ آپ نے یہ حدیث کس سے سنی ؟ تو انہوں نے بتایا کہ اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے سنی ہے ۔
حضرت جبریل علیہ السلام کا آپ کی خدمت میںحضرت دحیہ کلبی رضی اللہ عنہ کی صورت میں آنا مشہور ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو یہ طاقت بخشی ہے کہ وہ جس صورت میںچاہیں آسکتے ہیں۔ اس حدیث سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا رسول برحق ہونا ثابت ہوا۔