You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَبُو أُسَيْدٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ دُورِ الْأَنْصَارِ بَنُو النَّجَّارِ ثُمَّ بَنُو عَبْدِ الْأَشْهَلِ ثُمَّ بَنُو الْحَارِثِ بْنِ الْخَزْرَجِ ثُمَّ بَنُو سَاعِدَةَ وَفِي كُلِّ دُورِ الْأَنْصَارِ خَيْرٌ فَقَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ وَكَانَ ذَا قِدَمٍ فِي الْإِسْلَامِ أَرَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ فَضَّلَ عَلَيْنَا فَقِيلَ لَهُ قَدْ فَضَّلَكُمْ عَلَى نَاسٍ كَثِيرٍ
Narrated Abu Usaid: Allah's Apostle said, The best of the Ansar's houses are those of Bani An-Najjar, then those of Bani `Abdul Ash-hal, then those of Bani Al-Harith bin Al-Khazraj, then those of Bani Saida; but there is goodness in all the houses of the Ansar. Sa`d bin Ubada who was one of those who embraced Islam early, said, I see that Allah's Apostle is giving others superiority above us. Some people said to him, But he has given you superiority above many other people.
ہم سے اسحق نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے عبدالصمد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا کہ ہم سے قتادہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا کہ حضرت ابواسید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : انصار کا بہترین گھرانہ بنو نجار کا گھرانہ ہے ، پھر بنو عبدالاشھل کا ، پھر بنو عبدالحارث کا ، پھر بنو ساعدہ کا اور خیر انصار کے تمام گھرانوں میں ہے ، حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے کہا اور وہ اسلام قبول کرنے میں بڑی قدامت رکھتے تھے کہ میرا خیال ہے ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم پر دوسروں کو فضیلت دے دی ہے ، ان سے کہا گیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تم کوبھی تو بہت سے لوگوں پر فضیلت دی ہے ۔ ( اعتراض کی کیا بات ہے )
الٹا ترجمہ: بڑے افسوس کے ساتھ قارئین کرام کی اطلاع کے لیے لکھ رہاہوں کہ موجودہ تراجم بخاری شریف میں بہت زیادہ لاپرواہی سے کام لیا جارہا ہے جو بخاری شریف جیسی اہم کتاب کا ترجمہ کرنے والے کے مناسب نہیں ہے، یہاں حدیث کے آخری الفاظ یہ ہیں: ” فقیل لہ قد فضلکم علی ناس کثیر “ ان کا ترجمہ کتاب تفہیم البخاری دیوبندی میں یوں کیا گیا ہے: ” آپ سے کہا گیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ پر بہت سے قبائل کو فضیلت دی ہے “ خود علمائے کرام ہی غور فرمائیں گے کہ یہ ترجمہ کہاں تک صحیح ہے۔ “