You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ حَدَّثَهُ أَنَّ الْقَاسِمَ كَانَ يَمْشِي بَيْنَ يَدَيْ الْجَنَازَةِ وَلَا يَقُومُ لَهَا وَيُخْبِرُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يَقُومُونَ لَهَا يَقُولُونَ إِذَا رَأَوْهَا كُنْتِ فِي أَهْلِكِ مَا أَنْتِ مَرَّتَيْنِ
Narrated `Abdur-Rahman bin Al-Qasim: Al-Qasim used to walk in front of the funeral procession. He used not to get up for the funeral procession (in case it passed by him). And he narrated from `Aisha that she said, The people of the pre-lslamic period of ignorance used to stand up for the funeral procession. When they saw it they used to say twice: 'You were noble in your family. What are you now?
مجھ سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا ، کہامجھ سے عبدا للہ بن وہب نے بیان کیا کہ مجھے عمر و بن حارث نے خبر دی ، ان سے عبد الرحمن بن قاسم نے بیان کیا کہ ان کے والدقاسم بن محمد جنازہ کے آگے آگے چلاکر تے تھے اور جنازہ کو دیکھ کر کھڑے نہیں ہوتے تھے ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حوالے سے وہ بیان کرتے تھے کہ زمانہ جاہلیت میں لوگ جنازہ کے لئے کھڑے ہوجایا کرتے تھے اور اسے دیکھ کر دوبارکہتے تھے کہ ، اے مرنے والے جس طرح اپنی زندگی میں تو اپنے گھروالوں کے ساتھ تھا اب ویسا ہی کسی پرندے کے بھیس میں ہے ۔
جاہلیت والے اگلے جنم کے قائل تھے وہ کہتے تھے آدمی کی روح مرتے ہی کسی پرند ے کے بھیس میں چلی جاتی ہے اگر اچھا آدمی تھا تو اچھے پرندے کی شکل لیتی ہے جیسے کبوتر وغیرہ اور اگر آدمی برا تھا تو برے کی مثلا الو، کوا وغیر ہ ۔ بعضوں نے یوں ترجمہ کیا ہے تو اپنے گھر والوں میں تو اچھا شریف آدمی تھا اب بتلاکس جنم میں ہے ۔ بعض نے ترجمہ یوں کیا ہے تو اپنے گھر والوں میں تھا لیکن دوبار تو ان میں نہیں رہ سکتا یعنی حشر ہونے والانہیں ۔ جیسے مشرکوں کااعتقاد تھاکہ ایک ہی زندگی ہے دنیا کی زندگی اوروہ آخرت کے قائل نہ تھے ۔ قولہ کنت فی اھلک ما انت مرتین ای یقولون ذلک مرتین وما موصلۃ وبعض الصلۃ محذوف والتقدیر انت فی اھلک الذی کنت فیہ ای الذی انت فیہ الاٰن کنت فی الحیاۃ مثلہ لانہم کا نو ا لایؤ منون با لبعث ولکن کا نوا یعتقدون الروح اذاخر جت تطیر طیرافان کا ن من اھل الخیر کان روحہ من صالح الطیر والا با العکس ، خلاصہ مضمون وہی ہے جو اوپر گذر چکا ہے۔