You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمَ بَدْرٍ هَذَا جِبْرِيلُ آخِذٌ بِرَأْسِ فَرَسِهِ عَلَيْهِ أَدَاةُ الْحَرْبِ
Narrated Ibn `Abbas: The Prophet said on the day (of the battle) of Badr, This is Gabriel holding the head of his horse and equipped with arms for the battle.
مجھ سے ابراہیم نے بیان کیا ، ہم کو عبد الوہاب ثقفی نے خبر دی ، کہا ہم سے خالد حذاءنے بیان کیا ، ان سے عکرمہ نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کی لڑائی میں فرما یا تھا ، یہ ہیں حضرت جبرئیل علیہ السلام اپنے گھوڑے کا سر تھامے ہوے اور ہتھیار لگائے ہوئے ۔
جن کو اللہ تعالی نے مسلمانوں کی مدد کے لیے اور بھی بہت سے فرشتوں کے ساتھ میدان جنگ میں بھیجا ہے۔ سعید بن منصور کی روایت میں ہے کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام سرخ گھوڑے پر سوار تھے۔ اس کی پیشانی کے بال گندھے ہوئے تھے۔ ابن اسحاق نے ابو واقد لیثی سے نکالا کہ میں بدر کے دن ایک کافر کو مارنے چلا مگر میرے پہنچنے سے پہلے ہی اس کا سر خود بخود تن سے جدا ہوکر گر پڑا۔ ابھی میری تلوار اس کے قریب پہنچی بھی نہ تھی۔ بیہقی نے نکا لا کہ بدر کے دن ایک سخت آندھی چلی پھر دوسری مرتبہ ایک سخت آندھی چلی۔ پہلی آ ندھی حضرت جبرئیل علیہ السلام کی آمد تھی۔ دوسری حضرت میکائیل علیہ السلام کی آمد پر تھی۔ اگرچہ اللہ کا ایک ہی فرشتہ دنیا کے سارے کافروں کو مارنے کے لیے کافی تھا مگر پرور دگارکو یہ منظور ہوا کہ فرشتوں کو بطور سپاہیوں کے بھیجے اور ان سے عادت اور قوت بشری کے موافق کام لے۔