You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ حَدَّثَنَا شُرَيْحُ بْنُ مَسْلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ يُحَدِّثُ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ الْأَحْزَابِ وَخَنْدَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُهُ يَنْقُلُ مِنْ تُرَابِ الْخَنْدَقِ حَتَّى وَارَى عَنِّي الْغُبَارُ جِلْدَةَ بَطْنِهِ وَكَانَ كَثِيرَ الشَّعَرِ فَسَمِعْتُهُ يَرْتَجِزُ بِكَلِمَاتِ ابْنِ رَوَاحَةَ وَهُوَ يَنْقُلُ مِنْ التُّرَابِ يَقُولُ اللَّهُمَّ لَوْلَا أَنْتَ مَا اهْتَدَيْنَا وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا فَأَنْزِلَنْ سَكِينَةً عَلَيْنَا وَثَبِّتْ الْأَقْدَامَ إِنْ لَاقَيْنَا إِنَّ الْأُلَى قَدْ بَغَوْا عَلَيْنَا وَإِنْ أَرَادُوا فِتْنَةً أَبَيْنَا قَالَ ثُمَّ يَمُدُّ صَوْتَهُ بِآخِرِهَا
Narrated Al-Bara: When it was the day of Al-Ahzab (i.e. the clans) and Allah's Apostle dug the trench, I saw him carrying earth out of the trench till dust made the skin of his `Abdomen out of my sight and he was a hairy man. I heard him reciting the poetic verses composed by Ibn Rawaha while he was carrying the earth, O Allah! Without You we would not have been guided, nor would we have given in charity, nor would we have prayed. So, (O Allah), please send Sakina (i.e. calmness) upon us and make our feet firm if we meet the enemy, as they have rebelled against us. And if they intend affliction (i.e. want to frighten us, and fight against us) then we would not (flee but withstand them). The Prophet would then prolong his voice at the last words.
مجھ سے احمد بن عثمان نےبیان کیا ، کہاہم سے شریح بن مسلمہ نے بیان کیا، کہا مجھ سےابراہیم بن یوسف نےبیان کیا،کہا کہ مجھ سے میرےوالد یوسف نے بیان کیا ، ان سے ابواسحاق سبیعی نے کہ میں نےبراء بن عازب نےسنا، وہ بیان کرتے تھےکہ غزوہ احزاب کےموقع پررسو ل اللہ ﷺ کومیں نے دیکھا کہ خندق کھودتے ہوئے اس کے اندر سےآپ بھی مٹی اٹھا اٹھا کر لارہے ہیں ۔آپ کےبطن مبارک کی کھال مٹی سےاٹ گئی تھی ۔آپ کے (سینے سےپیٹ تک) گھنےبالوں ( کی ایک لکیر) تھی ۔ میں نے خود سنا کہ حضور ﷺ ابن رواحہ کے رجزیہ اشعار مٹی اٹھاتےہوئے پڑھ رہے تھے۔’’ اے اللہ اگر تونہ ہوتا توہمیں سیدھا راستہ نہ ملتا ،نہ ہم صدقہ کرتے نہ نماز پڑھتے ،پس ہم پرتواپنی طرف سے سکینت نازل فرما اور اگر ہمارا آمنا سامنا ہوجائے توہمیں ثابت قدمی عطا فرما۔ یہ لوگ ہمارے اوپر ظلم سے چڑھ آئے ہیں ۔جب یہ ہم سےکوئی فتنہ چاہتے ہیں توہم ان کی نہیں سنتے۔،، راوی نےبیان کیا کہ حضور ﷺ آخر ی کلمات کوکھینچ کر پڑھتے تھے۔
حضرت مولانا وحیدالزمان مرحوم نے ان اشعار کامنظوم ترجمہ یوں کیاہے توہدایت کر نہ کرتا توکہاں ملتی نجات کیسے پڑھتے ہم نمازیں کیسے دیتے ہم زکوۃ اب اتارہم پرتسلی اے شہ عالی صفات ! پاؤں جموا د ے ہمارے دے لڑائی میں ثبات بے سبب ہم پر یہ دشمن ظلم سےچڑھ آئے ہیں جب وہ بہکائیں ہمیں سنتے ہم ان کی بات