You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا شَاذَانُ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِذَ بْنَ عَمْرٍو رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ هَلْ يُنْقَضُ الْوِتْرُ قَالَ إِذَا أَوْتَرْتَ مِنْ أَوَّلِهِ فَلَا تُوتِرْ مِنْ آخِرِهِ
Narrated Abu Jamra: I asked Aidh bin `Amr, who was one of the companions of the Prophet one of those (who gave the allegiance to the Prophet the Tree: Can the witr prayer be repeated (in one night)? He said, If you have offered it in the first part of the night, you should not repeat it in the last part 'of the night. (See Fath-ul-Bari page 458 Vol 8th).
ہم سے محمد بن حاتم بن زریع نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے شاذان ( اسود بن عامر ) نے ‘ ان سے شعبہ نے ‘ ان سے ابو حمزہ نے بیان کیا کہ انہوں نے عائذ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے پوچھا ‘ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے اور بیعت رضوان میں شریک تھے کہ کیا وتر کی نماز ( ایک رکعت اور پڑھ کر ) توڑی جا سکتی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ اگر شروع رات میں تو نے وتر پڑھ لیا ہو تو آخر رات میں نہ پڑھو ۔
حافظ صاحب فرما تے ہیں۔ یعنی اذا اوتر المرءثم نام اراد ان یتطوع صلی یصلی رکعۃ لیصیر الوتر شفعا ثم یتطوع ما شاءثم یوتر محافظۃ علی قولہ اجعلوا آخرصلاتکم باللیل وترا ویصلی تطوعا ما شاءولا ینقض وترہ ویکتفی بالذی تقدم فاجاب باختیار الصفۃ الثانیۃ فقال اذا اوترت من اولہ فلا توتر من آخرہ وھذہ المسئلۃ فیھا السلف فکان ابن عمر یری نقض الوتر والصحیح عند الشافعیۃ انہ لا ینقض کما فی حدیث الباب وھو قو ل المالکیۃ۔ ( فتح ) یعنی مطلب یہ کہ جب آدمی سونے سے پہلے وتر پڑھ لے اور پھر رات کو اٹھ کر نفل پڑھنا چاہے تو کیا وہ ایک اور رکعت پڑھ کر پہلے وتر کو شفع ( جوڑا ) بنا سکتا ہے پھر اس کے بعد جس قدر چاہے نفل پڑھے اور آخر میں پھر وتر پڑھ لے۔ اس حدیث کی تعمیل کے لیے جس میں ارشاد ہے کہ رات کی آخری نماز وتر ہونی چاہیے یا دوسری صورت یہ کہ وتر کو شفع بنا کر نہ توڑ ے بلکہ جس قدر چاہے رات کو اٹھ کر نفل نماز پڑھ لے اور وتر کے لیے پہلے ہی پڑھی ہوئی رکعت کو کافی سمجھے پس دوسری صورت کے اختیار کرنے کا جواب دیا ہے اور کہا کہ جب تم پہلے وتر پڑھ چکے تو اب دوبارہ ضرورت نہیں ہے۔ اس مسئلہ میں سلف کا اختلاف ہے ۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما وتر کو دوبارہ توڑ کر پڑھنے کے قائل تھے اور شافعیہ کا قول صحیح یہی ہے کہ اسے نہ توڑا جائے جیسا کہ حدیث باب میں ہے ۔ مالکیہ کا بھی یہی قول ہے ۔ واللہ اعلم۔ حضرت عائذ بن عمرو مدنی رضی اللہ عنہ بیعت رضوان والوں میں سے ہیں۔ آخر میں بصرہ میں سکونت کرلی تھی۔ ان سے روایت کر نے والے زیادہ بصری ہیں۔