You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ غَزَوْنَا جَيْشَ الْخَبَطِ وَأُمِّرَ أَبُو عُبَيْدَةَ فَجُعْنَا جُوعًا شَدِيدًا فَأَلْقَى الْبَحْرُ حُوتًا مَيِّتًا لَمْ نَرَ مِثْلَهُ يُقَالُ لَهُ الْعَنْبَرُ فَأَكَلْنَا مِنْهُ نِصْفَ شَهْرٍ فَأَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ عَظْمًا مِنْ عِظَامِهِ فَمَرَّ الرَّاكِبُ تَحْتَهُ فَأَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ قَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ كُلُوا فَلَمَّا قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ ذَكَرْنَا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ كُلُوا رِزْقًا أَخْرَجَهُ اللَّهُ أَطْعِمُونَا إِنْ كَانَ مَعَكُمْ فَأَتَاهُ بَعْضُهُمْ فَأَكَلَهُ
Narrated Jabir: We set out in the army of Al-Khabt and Abu Ubaida was the commander of the troops. We were struck with severe hunger and the sea threw out a dead fish the like of which we had never seen, and it was called Al-`Anbar. We ate of it for half a month. Abu Ubaida took (and fixed) one of its bones and a rider passed underneath it (without touching it). (Jabir added:) Abu 'Ubaida said (to us), Eat (of that fish). When we arrived at Medina, we informed the Prophet about that, and he said, Eat, for it is food Allah has brought out for you, and feed us if you have some of it. So some of them gave him (of that fish) and he ate it.
ہم سے مسددبن مسرہد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطا ن نے بیان کیا ، ان سے ابن جریر نے بیان کیا ، انہیں عمرو بن دینار نے خبر دی اور انہوں نے جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہماسے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ ہم پتوں کی فوج میں شریک تھے ۔ ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ ہمارے امیر تھے ۔ پھر ہمیں شدت سے بھوک لگی ، آخر سمندر نے ایک ایسی مردہ مچھلی باہر پھینکی کہ ہم نے ویسی مچھلی پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی ۔ اسے عنبرکہتے تھے ۔ وہ مچھلی ہم نے پندرہ دن تک کھائی ۔ پھر ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے اس کی ہڈی کھڑی کروادی تو اونٹ کا سوار اس کے نیچے سے گزرگیا ۔ ( ابن جریر نے بیان کیا کہ ) پھر مجھے ابو الزبیر نے خبر دی اور انہوں نے جابر رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ ابو عبیدہ رضی اللہ عنہ نے کہا اس مچھلی کو کھاؤ پھر جب ہم مدینہ لوٹ کر آئے تو ہم نے اس کا ذکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا ، آپ نے فرمایا کہ وہ روزی کھاؤ جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے بھیجی ہے ۔ اگر تمہار ے پاس اس میں سے کچھ بچی ہوتو مجھے بھی کھلاؤ ۔ چنانچہ ایک آدمی نے اس کا گوشت لاکر آپ کی خدمت میں پیش کیا اور آپ نے بھی اسے تناول فرمایا ۔
اس حدیث سے یہ نکلا کہ سمندر کی مردہ مچھلی کا کھا نا درست ہے اور حنفیہ نے جو تا ویل کی ہے کہ لشکر والے مضطر تھے ان کے لیے درست تھی وہ تاویل اس روایت سے غلط ٹھہر تی ہے کیونکہ یہاں اس مچھلی کا گوشت آنحضرت ا کا بھی کھانا مذکور ہے جو یقینا مضطر نہیں تھے۔