You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ الْحُسَيْنِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ جَاءَ الْعَاقِبُ وَالسَّيِّدُ صَاحِبَا نَجْرَانَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدَانِ أَنْ يُلَاعِنَاهُ قَالَ فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ لَا تَفْعَلْ فَوَاللَّهِ لَئِنْ كَانَ نَبِيًّا فَلَاعَنَّا لَا نُفْلِحُ نَحْنُ وَلَا عَقِبُنَا مِنْ بَعْدِنَا قَالَا إِنَّا نُعْطِيكَ مَا سَأَلْتَنَا وَابْعَثْ مَعَنَا رَجُلًا أَمِينًا وَلَا تَبْعَثْ مَعَنَا إِلَّا أَمِينًا فَقَالَ لَأَبْعَثَنَّ مَعَكُمْ رَجُلًا أَمِينًا حَقَّ أَمِينٍ فَاسْتَشْرَفَ لَهُ أَصْحَابُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قُمْ يَا أَبَا عُبَيْدَةَ بْنَ الْجَرَّاحِ فَلَمَّا قَامَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا أَمِينُ هَذِهِ الْأُمَّةِ
Narrated Hudhaifa: Al-`Aqib and Saiyid, the rulers of Najran, came to Allah's Apostle with the intention of doing Lian one of them said to the other, Do not do (this Lian) for, by Allah, if he is a Prophet and we do this Lian, neither we, nor our offspring after us will be successful. Then both of them said (to the Prophet ), We will give what you should ask but you should send a trustworthy man with us, and do not send any person with us but an honest one. The Prophet said, I will send an honest man who Is really trustworthy. Then every one of the companions of Allah's Apostle wished to be that one. Then the Prophet said, Get up, O Abu 'Ubaida bin Al-Jarrah. When he got up, Allah's Apostle said, This is the Trustworthy man of this (Muslim) nation.
مجھ سے عباس بن حسین نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن آدم نے بیان کیا ، ان سے اسرائیل نے ، ان سے ابو اسحاق نے ، ان سے صلہ بن زفر نے اور ان سے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نجران کے دو سردار عاقب اور سید ، رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مباہلہ کرنے کے لیے آئے تھے لیکن ایک نے اپنے دوسرے ساتھی سے کہا کہ ایسا نہ کروکیونکہ خدا کی قسم ! اگر یہ نبی ہوئے اور پھر بھی ہم نے ان سے مباہلہ کیا توہم پنپ نہیں سکتے اور نہ ہمارے بعد ہماری نسلیں رہ سکیں گی ، پھر ان دونوں نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ جو کچھ آپ مانگیں ہم جزیہ دینے کے لیے تیا ر ہیں ۔ آپ ہمارے ساتھ کوئی امین بھیج دیجئے ، جو بھی آدمی ہمارے ساتھ بھیجیں وہ امین ہو نا ضروری ہے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں تمہارے ساتھ ایک ایسا آدمی بھیجوں گا جو امانت دار ہوگا بلکہ پورا پورا امانت دار ہوگا ۔ صحابہ رضی اللہ عنہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے منتظر تھے ، آپ نے فرمایا ابو عبیدہ بن الجراح ! اٹھو ، جب وہ کھڑے ہوئے تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ اس امت کے امین ہیں ۔