You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ قَيْسٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ لَمَّا قَدِمْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ فِي الطَّرِيقِ يَا لَيْلَةً مِنْ طُولِهَا وَعَنَائِهَا عَلَى أَنَّهَا مِنْ دَارَةِ الْكُفْرِ نَجَّتِ وَأَبَقَ غُلَامٌ لِي فِي الطَّرِيقِ فَلَمَّا قَدِمْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعْتُهُ فَبَيْنَا أَنَا عِنْدَهُ إِذْ طَلَعَ الْغُلَامُ فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ هَذَا غُلَامُكَ فَقُلْتُ هُوَ لِوَجْهِ اللَّهِ فَأَعْتَقْتُهُ
Narrated Abu Huraira: When I came to the Prophet said on my way, O what a long tedious tiresome night; nevertheless, it has rescued me from the place of Heathenism. A slave of mine ran away on the way. When I reached the Prophet I gave him the oath of allegiance (for Islam), and while I was sitting with him, suddenly the slave appeared. The Prophet said to me. O Abu Huraira! Here is your slave, I said, He (i.e. the slave) is (free) for Allah's Sake, and manumitted him.
مجھ سے محمد بن علاءنے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو اسامہ نے بیان کیا ، کہاہم سے اسماعیل بن ابی خالد نے بیان کیا ، ان سے قیس نے اور ان سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب میں اپنے وطن سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہونے کے لیے چلاتو راستے میں میں ، میں نے یہ شعر پڑھا ( ترجمہ ) کیسی ہے تکلیف کی لمبی یہ رات ، خیر اس نے کفر سے دی ہے نجات ، اور میرا غلا م راستے میں بھاگ گیا تھا ، پھر میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ سے بیعت کی ، ابھی آپ کے پاس میں بیٹھا ہی ہوا تھا کہ وہ غلام دکھائی دیا ، آپ نے مجھ سے فرمایا : ابوہریرہ ! یہ ہے تمہارا غلام ! میں نے کہا اللہ کے لیے میں نے اس کو اب آزاد کردیا ۔
حضرت طفیل بن عمر و رضی اللہ عنہ کی تبلیغ سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مسلمان ہوئے۔ بعد میں اللہ نے ان کو ایسا فدائے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بنایا کہ یہ ہزاروں احادیث کے حافظ قرار پائے۔ آج کتب احادیث میں جگہ جگہ زیادہ تر انہیں کی روایات پائی جاتی ہیں ۔ تاحیات ایک دن کے لیے بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دارالعلوم سے غیر حاضری نہیں کی ۔ بھوکے پیاسے چوبیس گھنٹے خدمت نبوی میں موجود رہے ، رضی اللہ عنہ وار ضاہ۔