You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنِي بَيَانٌ حَدَّثَنَا النَّضْرُ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَيْسٍ قَالَ سَمِعْتُ طَارِقًا عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَطْحَاءِ فَقَالَ أَحَجَجْتَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ كَيْفَ أَهْلَلْتَ قُلْتُ لَبَّيْكَ بِإِهْلَالٍ كَإِهْلَالِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ طُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ حِلَّ فَطُفْتُ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَأَتَيْتُ امْرَأَةً مِنْ قَيْسٍ فَفَلَتْ رَأْسِي
Narrated Abu Musa Al-Ash`ari: I came to the Prophet at a place called Al-Batha'. The Prophet said, Did you assume the Ihram for Hajj? I said, Yes, He said, How did you express your intention (for performing Hajj)? I said, Labbaik (i.e. I am ready) to assume the Ihram with the same intention as that of Allah's Apostle. The Prophet said, Perform the Tawaf around the Ka`ba and between Safa and Marwa, and then finish your Ihram. So I performed the Tawaf around the Ka`ba and between Safa and Marwa and then I came to a woman from the tribe of Qais who removed the lice from my head.
مجھ سے بیان بن عمرو نے بیان کیا ، کہا ہم سے نضر بن شمیل نے بیان کیا ، انہیں شعبہ نے خبر دی ، ان سے قیس بن مسلم نے بیان کیا ، انہوں نے طارق بن شہاب سے سنا اور ان سے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم وادی بطحاء ( سنگریزی زمین ) میں قیام کئے ہوئےتھے ۔ آپ نے پوچھا تم نے حج کا احرام باندھ لیا ؟ میں نے عرض کیا کہ جی ہاں ۔ دریافت فرمایا ، احرام کس طرح باندھا ہے ؟ عرض کیا ( اس طرح ) کہ میں بھی اسی طرح احرام باندھتا ہوں جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے باندھاہے ۔ آپ نے فرمایا ، پہلے ( عمرہ کرنے کے لیے ) بیت اللہ کا طواف کر ، پھر صفااور مروہ کی سعی کر ، پھر حلال ہوجا ۔ چنانچہ میں بیت اللہ کا طواف اور صفااور مروہ کی سعی کرکے قبیلہ قیس کی ایک عورت کے گھر آیا اور انہوں نے میرے سرسے جوئیں نکالیں ۔
اسی قسم کے احرام کو حج تمتع کا احرام کہا جاتا ہے۔ آپ کا احرام حج قران کا تھا مگر ان کے لیے آپ نے حج تمتع ہی کو آسان خیال فرمایا ۔ اب بھی حج تمتع ہی بہتر ہے کیونکہ اس میں حاجی کو آسانی ہوجاتی ہے۔ بعض لوگوں نے حج بدل والوں کے لیے حج قران کی شرط لگائی ہے جس کی دلیل نہیں ملی، واللہ اعلم با لصواب۔