You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثنا نصر بن علي بن نصر، حدثنا عبد الله بن داود، عن ابن جريج، عن ابن أبي مليكة، أن امرأتين، كانتا تخرزان في بيت ـ أو في الحجرة ـ فخرجت إحداهما وقد أنفذ بإشفى في كفها، فادعت على الأخرى، فرفع إلى ابن عباس، فقال ابن عباس قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لو يعطى الناس بدعواهم لذهب دماء قوم وأموالهم . ذكروها بالله واقرءوا عليها {إن الذين يشترون بعهد الله}. فذكروها فاعترفت، فقال ابن عباس قال النبي صلى الله عليه وسلم اليمين على المدعى عليه .
Narrated Ibn Abu Mulaika: Two women were stitching shoes in a house or a room. Then one of them came out with an awl driven into her hand, and she sued the other for it. The case was brought before Ibn `Abbas, Ibn `Abbas said, Allah's Messenger said, 'If people were to be given what they claim (without proving their claim) the life and property of the nation would be lost.' Will you remind her (i.e. the defendant), of Allah and recite before her:-- Verily! Those who purchase a small gain at the cost of Allah's Covenant and their oaths... (3.77) So they reminded her and she confessed. Ibn `Abbas then said, The Prophet said, 'The oath is to be taken by the defendant (in the absence of any proof against him).
ہم سے نصر بن علی بن نصر نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبداللہ بن داؤد نے بیان کیا ، ان سے ابن جریج نے ، ان سے ابن ابی ملیکہ نے کہ دو عورتیں کسی گھر یا حجرہ میں بیٹھ کر موزے بنایا کرتی تھیں ۔ ان میں سے ایک عورت باہر نکلی اس کے ہاتھ میںموزے سینے کا سواچبھو دیا گیا تھا ۔ اس نے دوسری عورت پر دعویٰ کیا ۔ یہ مقدمہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس آیا تو انہوں نے کہا کہ رسول ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر صرف دعویٰ کی وجہ سے لوگوں کا مطالبہ مان لیا جانے لگے تو بہت سوں کا خون اور مال برباد ہو جائے گا ۔ جب گواہ نہیں ہے تو دوسری عورت کو جس پر یہ الزام ہے ، اللہ سے ڈراؤ اور اس کے سامنے یہ آیت پڑھو ، (( ان الذین یشترون بعھد اللہ وایمانھم )) چنانچہ جب لوگوں نے اسے اللہ سے ڈرایا تو اس نے اقرار کر لیا ۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے ، قسم مدعیٰ علیہ پر ہے ۔ اگر وہ جھوٹیقسم کھا کر کسی کا مال ہڑپ کرے گا تواس کو اس وعید کا مصداق قرار دیا جائے گا جو آیت میں بیان کی گئی ہے ۔