You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن إسماعيل البخاري
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حدثنا سعيد بن أبي مريم، أخبرنا محمد بن جعفر، قال أخبرني شريك بن عبد الله بن أبي نمر، عن كريب، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال بت عند خالتي ميمونة، فتحدث رسول الله صلى الله عليه وسلم مع أهله ساعة ثم رقد، فلما كان ثلث الليل الآخر قعد فنظر إلى السماء فقال {إن في خلق السموات والأرض واختلاف الليل والنهار لآيات لأولي الألباب}، ثم قام فتوضأ واستن، فصلى إحدى عشرة ركعة، ثم أذن بلال فصلى ركعتين، ثم خرج فصلى الصبح.
Narrated Ibn `Abbas: I stayed overnight in the house of my aunt Maimuna. Allah's Messenger talked with his wife for a while and then went to bed. When it was the last third of the night, he got up and looked towards the sky and said: Verily! In the creation of the Heavens and the Earth and in the alteration of night and day, there are indeed signs for men of understanding. (3.190) Then he stood up, performed ablution, brushed his teeth with a Siwak, and then prayed eleven rak`at. Then Bilal pronounced the Adhan (i.e. call for the Fajr prayer). The Prophet then offered two rak`at (Sunna) prayer and went out (to the Mosque) and offered the (compulsory congregational) Fajr prayer.
ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، کہا ہم کو محمد بن جعفر نے خبر دی ، کہا کہ مجھے شریک بن عبد اللہ بن ابی نمر نے خبر دی ، انہیں کریب نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں ایک رات اپنی خالہ ( ام المؤمنین ) حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر رہ گیا ۔ پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیوی ( میمونہ رضی اللہ عنہا ) کے ساتھ تھوڑی دیر تک بات چیت کی ، پھر سوگئے ۔ جب رات کا تیسرا حصہ باقی رہا تو آپ اٹھ کر بیٹھ گئے اور آسمان کی طرف نظر کی اور یہ آیت تلاوت کی ” بیشک آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور دن ورات کے مختلف ہونے میں عقلمندوں کے لیے ( بڑی ) نشانیاں ہیں ۔ “ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور وضو کیا اور مسواک کی ، پھر گیارہ رکعتیںتہجد اور وتر پڑھیں ۔ جب حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے ( فجر کی ) اذان دی تو آپ نے دو رکعت ( فجر کی سنت ) پڑھی اور باہر مسجد میں تشریف لائے اور فجر کی نماز پڑھائی ۔
یہی گیارہ رکعتیں رمضان میں لفظ تراویح کے ساتھ موسوم ہوئیں۔ پس تراویح کی یہی گیارہ رکعات سنت نبوی ہیں۔